31 سالہ نتاشا کونیلی مئی 2023 میں بیڈ فورڈ شائر پولیس کے ایک انتظامی یونٹ میں خدمات انجام دے رہی تھیں جب ان کے حوالے سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ ان کے تعلقات ایک جانے پہچانے چور کے ساتھ قائم ہو چکے ہیں اور پھر جرم ثابت ہونے پر انھیں جیل کی ہوا کھانی پڑی

چوری، ڈکیٹی، لوٹ مار اور جنسی جرائم کے مرتکب کئی افراد کے جیل جانے کی کہانیاں تو آپ نے اکثرسنی ہی ہوں گی مگر ہم آپ کو بتاتے ہیں ایک ایسی پولیس افسر کی کہانی جنھیں ایک چور کا ٹیگ ہٹانے اور اس سے جنسی تعلق قائم کرنے پر خود ہی جیل کی ہوا کھانی پڑ رہی ہے۔
یہ خاتون ہیں انگلینڈ کے علاقے بریڈفورڈ شائر کی رہائشی نتاشا کونیلی جنھوں نے ایک چور کا مانیٹرنگ ٹیگ ہٹا کر اس سے تعلقات قائم کیے۔
پکڑے جانے پر نتاشا کونیلی نے پولیس اختیارات اور مراعات کے ناجائز استعمال کا اعتراف کیا جس کے بعد سینٹ البنز کراؤن کورٹ نے انھیں 18 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
یہی نہیں اس جرم کے سبب اب وہ دوبارہ کبھی بھی پولیس کے محکمہ میں ملازمت نہیں کر سکیں گی۔
31 سالہ نتاشا کونیلی مئی 2023 میں بیڈ فورڈ شائر پولیس کے ایک انتظامی یونٹ میں خدمات انجام دے رہی تھیں، جب ان کے حوالے سے یہ انکشاف سامنے آیا کہ ان کے تعلقات ایک جانے پہچانے چور کے ساتھ قائم ہو چکے ہیں۔
قوانین کی خلاف ورزی
پولیس کی تحقیقات سے سامنے آیا کہ نتاشا کونیلی نے چور کا الیکٹرانک مانیٹرنگ ٹیگ ہٹا دیا تھا تاکہ وہ بنا کسی کی نظروں میں آئے ان کے گھر آ جا سکے۔
بعد میں انھوں نے پولیس کے مانیٹرنگ سسٹم کا جائزہ لیا تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ ان کی نقل و حرکت کہیں ریکارڈ تو نہیں ہوئی۔
یہ بھی معلوم ہوا کہ جون 2023 میں دونوں نے لیڈز کے ایک ہوٹل میں ایک رات ساتھ گزاری۔
چیف کانسٹیبل ٹریور روڈن ہرسٹ نے اس واقعے پر رد عمل میں کہا کہ ’ایک مجرم کے ساتھ جنسی تعلق قائم کرنا مکمل طور پر غیر اخلاقی اور ناقابلِ قبول ہے۔‘
’انھوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لیے ایک خطرناک مجرم کو کھلا چھوڑ دیا جس سے وہ مزید جرائم کا مرتکب ہو سکتا تھا۔ ان کی یہ حرکت عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ نتاشا کونیلی نے یہ سب کچھ کسی زور زبردستی نہیں بلکہ اپنی مرضی سے کیا اوران کا برتاؤ پولیس کے اخلاقی معیار سے بہت نیچے تھا۔‘
نتاشا کونیلی نے اس وقت پولیس فورس سے استعفیٰ دے دیا جب ان پر فرد جرم عائد کی گئی۔ نومبر 2023 میں ہونے والی ایک سماعت میں یہ ثابت ہوا کہ ان کا رویہ بددیانتی، بے ایمانی اور غیر اخلاقی طرزِ عمل کے زمرے میں آتا ہے۔
حکام نے فیصلہ دیا کہ اگرنتاشا مستعفی نہ ہوتیں تو لازمی طور پرانھیں برطرف کر دیا جاتا۔
اب نتاشا کونیلی کا نام کالج آف پولیسنگ کی ممنوعہ فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ دوبارہ کسی بھی پولیس فورس میں نوکری حاصل نہیں کر سکتیں۔