کسی کو پانچویں شادی کا وظیفہ چاہئیے تو کسی کو پرنسپل سے محبت ہوگئی۔۔ کیا رمضان شو میں جعلی کالز ہوتی ہیں؟ صارفین کا غصہ آسمان چھونے لگا

image

رمضان کے بابرکت مہینے میں ہر چینل کی جانب سے خصوصی ٹرانسمیشنز جاری ہیں، جہاں معروف شخصیات ناظرین کو روحانی و مذہبی رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔ شانِ رمضان کی روایتی ٹیم سے لے کر جاویدیہ سعود، رابعہ انعم، احسن خان اور دانش تیمور جیسے بڑے نام اس سیزن کی ٹرانسمیشنز کو کامیابی سے سنبھال رہے ہیں۔

تاہم، اس بار ان شوز میں کچھ نیا اور حیران کن دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ایسے کالرز جو دین اور روحانیت سے زیادہ سنسنی اور حیرت پھیلانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ صارفین کے مطابق یہ نیا ٹرینڈ رمضان شوز میں جعلی کالز کا ہے، جن کا مقصد صرف توجہ حاصل کرنا اور ریٹنگز بڑھانا معلوم ہوتا ہے۔

عجیب و غریب کالز جو سب کو حیران کر گئیں!

تقریباً ہر چینل کے اسلامی سیگمنٹ میں ناظرین کو علماء کرام سے سوالات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے، لیکن اس بار یہ سلسلہ کچھ زیادہ ہی عجیب ہو گیا ہے۔

گرین ٹی وی کے شو میں ایک شخص نے سوال کیا کہ کیا وہ اپنی بیوی کو پیار بھرے ناموں سے بلا سکتا ہے؟ حتیٰ کہ اس نے پوچھا کہ کیا وہ اپنی بیوی کو "بے بی" کہہ سکتا ہے!

ایک خاتون نے حیران کن سوال کر ڈالا، "اگر مرد چار شادی کر سکتا ہے، تو عورت دو شادیاں کیوں نہیں کر سکتی؟"

ایک اور کالر، جو پہلے ہی چار بیویوں کا شوہر تھا، نے پوچھا کہ پانچویں شادی کے لیے کوئی خاص وظیفہ ہے؟

جاویریہ سعود کے شو میں ایک کال ایسی آئی جس نے انٹرنیٹ پر ہلچل مچا دی۔ اسی طرح، فضاا علی کے شو میں بلیک میلنگ سے متعلق ایک بے تکا واقعہ سنایا گیا۔

عوام کا ردعمل – "کیا یہ سب پہلے سے طے شدہ ہے؟"

یہ کالز سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ ہے اور چینلز صرف ریٹنگز اور وائرل مومینٹس بنانے کے چکر میں رمضان کی روح کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ کوئی میزبان کے انداز پر تنقید کررہا ہے تو کوئی کالرز کے سوالات پر۔

رمضان ٹرانسمیشنز کو دین اور نیکی کی تبلیغ کے لیے استعمال کرنا چاہیے، لیکن یہ غیر سنجیدہ اور غیر اخلاقی سوالات نہ صرف ناظرین کو پریشان کر رہے ہیں بلکہ ان ٹرانسمیشنز کے اصل مقصد پر بھی سوالیہ نشان لگا رہے ہیں۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.