مردوں کے تشدد کو ڈراموں میں اچھا بنا کر دکھاتے ہیں۔۔ ثنا یوسف کا قتل ! ایمن سلیم من مست ملنگ پر کیوں پھٹ پڑیں؟

image

"ایک اور کہانی جسے ہم چند دنوں میں بھول جائیں گے... ہم بطور معاشرہ ناکام ہوچکے ہیں، اور اب مجھے واپسی کی کوئی راہ دکھائی نہیں دیتی" — یہ کرب اور بے بسی اداکارہ ماورا حسین کی ہے، جنہوں نے ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے لرزہ خیز قتل پر اپنے دل کی بات سوشل میڈیا پر بیان کی۔

اسلام آباد میں رونما ہونے والے اس اندوہناک واقعے نے ہر ذی شعور انسان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ 17 سالہ ثنا، جو اپنی خالہ کے ہمراہ گھر میں موجود تھی، اس وقت نشانہ بنی جب ایک نوجوان ٹک ٹاکر عمر حیات نے محض اس کے انکار پر اسے دو گولیاں مار کر زندگی چھین لی۔ قاتل کو اگلے ہی روز فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ واقعہ ہمارے رویوں کا آئینہ نہیں؟

"میں نے خود لوگوں کو مظلوم کو مورد الزام ٹھہراتے سنا ہے... عورت سے یہ پوچھتے سنا کہ وہ خود کو کیسے بچا سکتی تھی، یہ ہم سب کی اجتماعی ناکامی ہے" — ماورا کا کہنا ہے کہ ہمارا ڈرامائی مواد زہریلے رشتوں، جذباتی تشدد اور مردانہ حاکمیت کو رومانس کا لبادہ اوڑھا کر پیش کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے نوجوان "انکار" کو برداشت کرنے کا ہنر نہیں سیکھتے۔

اسی طرز پر اداکارہ ایمن سلیم نے بھی شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: "کل ہی میں نے نشاندہی کی تھی کہ ہمارے ڈرامے بدسلوکی کو محبت کی شکل دے رہے ہیں... اور آج ایک لڑکی کو صرف 'نہ' کہنے کی پاداش میں قتل کر دیا گیا"۔

انہوں نے مزید کہا: "جب سکرین پر پدرشاہی سوچ کو جگمگاتا دکھایا جاتا ہے، تو اس سے ایک ایسا کلچر فروغ پاتا ہے جو کنٹرول کو محبت سمجھتا ہے — یہی ذہنیت تشدد کو جنم دیتی ہے"۔

ایمن سلیم کی تنقید کا نشانہ حالیہ ایک ڈراما "من مست ملنگ" بھی بنا، جس کے ایک منظر میں ایک خاتون کو رسیوں سے باندھ کر ایسے پیش کیا گیا گویا وہ کوئی محبت بھرا لمحہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے مناظر ناظرین کے ذہنوں میں دھندلا تصور قائم کرتے ہیں کہ ظلم بھی رومانس ہو سکتا ہے۔

اس سانحے نے شوبز کے حلقوں سے بھی سوال کھڑا کر دیا ہے کہ آخر کب تک خواتین کو انکار کی سزا موت میں ملتی رہے گی؟ اور کب تک ہمارے ڈرامے زہریلی سوچ کو جمالیاتی رنگ دے کر پیش کرتے رہیں گے؟


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.