عوام ٹیکس بھریں گے تو ترقی ہو گی، وفاقی وزیر خزانہ

image

وفاقی وزیر خزانہ اورنگ زیب نے کہا ہے کہ ٹیکس پیس بڑھانے پر کام کر رہے ہیں, ٹیکس پالیسی کا فنکشن اب ایف بی آر کے پاس نہیں ہے، ایف بی آر کا کام اب صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہوگا، اگلے سال کا بجٹ ٹیکس پالیسی آفس کی جانب سے دیا جائے گا۔

بزنس سمٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکس پالیسی آفس کا بجٹ مستحکم بجٹ ہوگا، 4 اعشاریہ 3 ٹریلین روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے، سیلابوں کے حوالے سے فیصلہ کیا ہے کہ فوراً امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے کہ پہلے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے زور بازو پر معاملات کو ٹھیک کریں، برآمدات کے بل بوتے پر ترقی کرنے کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں، عوام ٹیکس بھریں گے تو ترقی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدلی کوئی کتابی بات نہیں حقیقت ہے، 2022 اور ابھی کے سیلابوں کی تباہ کاری نے ہماری معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے ہمیں اپنی بڑھتی ہوئی آبادی کو بھی قابو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام سے اکانومی کو کیسے فائدہ ملتا ہے لوکلائزشن ہونا ضروری ہے، 38 بلین روپے کے ریمیٹینسن کو معیشت میں شامل کرنا ہے، یورو باونڈ 1.38 بلین ڈالر بھی شامل ہیں، دنیا کی معیشت میں پاکستان کا کیا کردار ہونا چاہیے اس میں پرائیویٹ سیکٹر بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام آتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لے کر جانا ہے اس میں ٹیکس اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، لوکل اور انٹرنیشنل سرمایہ کاری کی پالیسی میں ہم آہنگی ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پرائیویٹائزیشن کے عمل کو حکومتی سطح پر بہتر بنایا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے مثبت نتائج مرتب ہوں۔ پاکستان کی ترقی اور ڈیولپمنٹ پروگرام کا 4.3 ٹریلین روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے، سیلاب زدگان کی بحالی میں ہر ادارے نے بھرپور حصہ لیا اور ان کا مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑا۔ مانیٹرنگ پالیسی سے معشیت میں بہتری آئی ہے، انرجی سیکٹر میں اویس لغاری بھی اچھی اصلاحات لا رہے ہیں، خام مال برآمد کرنے میں درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US