اسلام آباد کچہری خودکش حملے کی تحقیقات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق خودکش جیکٹ پشاور سے بوری میں چھپا کر اسلام آباد منتقل کی گئی تھی، جسے بعد ازاں حملے میں استعمال کیا گیا۔
تحقیقاتی ٹیموں نے جیکٹ تیار کرنے والے درزی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ خودکش جیکٹ پشاور میں خفیہ طور پر تیار کی گئی تھی اور اسے کچھ روز قبل درزی کی دکان پر رکھا گیا تھا۔ اس کے بعد سہولت کاروں نے جیکٹ کو بوری میں چھپا کر اسلام آباد پہنچایا۔
ذرائع کے مطابق جوڈیشل کمپلیکس حملے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں اور مزید اہم گرفتاریاں متوقع ہیں۔ تفتیشی ادارے اس بات کا بھی کھوج لگا رہے ہیں کہ جیکٹ کی تیاری اور ترسیل میں کون کون سے افراد شامل تھے اور حملہ آور کو کس مقام سے رہنمائی فراہم کی گئی؟
اداروں کا کہنا ہے کہ حملے کے سہولت کاروں کا نیٹ ورک سامنے لانے کے لیے مختلف شہروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ تحقیقاتی حکام پر امید ہیں کہ جلد حملے کے تمام محرکات اور ملزمان کو بے نقاب کرلیا جائے گا۔