بچے کی پیدائش ماں اور باپ دونوں کے لیے زندگی کے سب سے زیادہ خوشی والے لمحات ہوتے ہیں۔ لیکن ایک بچے کی پیدائش کے بعد جہاں والدین کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے وہیں ماں کی صحت پر کئی مثبت و منفی اثرات بھی مرتب ہوتے ہیں۔ کسی میں کمزوری بڑھ جاتی ہے تو کسی میں خون کی کمی، کوئی بالوں کے گرنے اور ڈپریشن کی وجہ سے تکلیف کا شکار رہتی ہے۔ جہاں زندگی نارمل بہتری کی جانب آنے لگتی ہے وہیں احتیاط، صحت کا خیال نہ رکھنے یا پھر مکمل فیملی پلاننگ نہ ہونے کے باعث پھر سے حاملہ ہو جاتی ہیں۔
ایک سے دوسرے بچے کی پیدائش میں کوئی قباحت نہیں، لیکن وقفہ لازمی ہونا چاہیے کیونکہ یہ ماں کی صحت اور آنے والے بچے کے صحت مند ہونے کی نشانی ہے۔ دورانِ حمل ایک خاتون کئی مشکل مراحل سے گزرتی ہیں جن کی وجہ سے اس کا جسم اندرونی و بیرونی طور پر کمزور ہو جاتا ہے۔ صرف وزن بڑھ جاتا ہے، مگر صحت کمزور سے کمزور ہو جاتی ہے۔
جسم میں کیلشیئم، میگنیشیئم اور دیگر ضروری چیزوں کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ایک سے دوسرے بچے کی پیدائش میں وقفہ کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ماں کے جسم سے بچے کے جسم میں غذا اور خون کی ترسیل ہوتی ہے۔ اگر ماں کے جسم میں ہی کچھ موجود نہ ہو تو بچے کو کیسے اور کیا مل سکتا ہے؟
حیران کُن بات یہ ہے کہ ہمارے ہاں آج بھی 48 فیصد سے زائد لوگ اس حوالے سے نہیں سوچتے، آپس میں بات نہیں کرتے۔ ڈاکٹر سے رجوع کرنے میں کتراتے ہیں۔ ڈاکٹری مشورے کے مطابق دوسرے بچے کی پیدائش میں لازمی 1 سال کا وقفہ تو آپ ضرور رکھیں۔
وقفہ کرنے کے لئے کونسے طریقے موزوں؟
ڈیلیوری کے 21 دن بعد ڈاکٹری نسخے کے مطابق کسی بھی خاتون کو Contraceptive
ادویادت دی جاتی ہیں، جو گولیوں کا باقاعدہ ایک کورس ہے جسے ڈاکٹری ہدایت اور خواتین کی اندرونی صحت کو دیکھتے ہوئے تجویز دی جاتی ہیں۔ اگر کوئی ماں بچے کو دودھ پلاتی ہے تو ان کو یہ ادویات استعمال کرنے کے لئے منع کیا جاتا ہے۔ لیکن دیگر سپلیمنٹس کے ساتھ کچھ ڈاکٹر ان کو استعمال کرنے کی اجازت بھی دیتے ہیں جس سے دودھ کی مقدار میں کمی واقع نہ ہواور بچے کا پیٹ صحیح سے بھر سکے۔
دوسرا طریقہ انجیکشنز کے ذریعے استعمال کیا جاتا ہے جن میں ایک ماہ یا کچھ ہفتے کا وقفہ دینا ہوتا ہے۔ یعنی ایک انجیکشن اگر آج آپ نے لگوایا ہے تو ڈاکٹر آپ کو اس کے بعد کچھ وقفہ بتاتے ہیں، پھر اگر اسی بتائی گئی تاریخ کو انجیکشن نہیں لگوایا تو یہ کورس پیچیدگی کا شکار ہو سکتا ہے۔
بعض خواتین کے ساتھ یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ ادویات اور دونوں مؤثر طریقوں کا استعمال کر رہی ہوتی ہیں، لیکن پھر بھی حمل ٹہر جاتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ احتیاط مکمل طور پر نہیں کی جا رہی یا پھر کسی بھی 2 یا 4 دن گولی کھانا بھول گئیں تو آپ کے اس کورس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ ایک بات دھیان میں رکھی جائے کہ اگر ایک وقت میں ایک دوائی کھائی جا رہی ہے تو ہی آپ کو فائدہ ملے گا۔ یعنی اگر آپ وقفے کے کورس کے علاوہ بھی کوئی ادویات استعمال کر رہے ہیں تو یہ بے معنی ہے۔
پیدائش کے دوران وقفہ نہ ہونے سے کیا ہوسکتا ہے؟
٭ بنیادی طور پر تو ماں کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں ڈپریشن، موٹاپا، سستی، چڑچڑاہٹ، بیزاری، ذہنی و جسمانی تھکن، خوشی کا احساس کم سے کم ہونا، بالوں کا گرنا، موڈ کی خرابی، بہرہ پن ہونا، تیز بولنے کی عادت، ماہواری سائیکل کا بے ترتیب ہونا، جسمانی درد، انفیکشنز، پیشاب کے مسائل، بریسٹ میں کھچاؤ، ریڈھ کی ہڈی کا کمزور ہونا،بچے دانی کی پیچیدگیاں وغیرہ شامل ہیں۔