یوں تو بادیان کے پھول مصالحے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں اور ان کا ذائقہ بھی کافی اچھا ہوتا ہے۔ البتہ ان سیاہ رنگ کے ننھے پھولوں میں صحت کا خزانہ چھپا ہوا ہوتا ہے۔ بادیان کے پھولوں میں کیلشئیم، فاسفورس اور دیگر معدنیات کے علاوہ مختلف وٹامنز بھی موجود ہوتے ہیں۔ جو لوگ بادیان کے پھول ثابت نہیں چبانا چاہتے ان کے لئے ہم آج بادیان کے پھول کی خاص چائے بنانے کا طریقہ بتا رہے ہیں جو پینے میں بھی لذیذ ہوتی ہے اور اس کے فائدے بھی بے شمار ہیں۔
بادیان کی چائے بنانے کا طریقہ
بدیان کے تھوڑے سے پھولوں کو اچھی طرح توڑ کر دیڑھ گلاس پانی میں ڈال کر ابالیں۔ جوش آجانے کے بعد 15 منٹ ڈھکن لگا کر دم دیں اور پھر چھان کر ایک چمچ شہد ڈال کر پی جائیں۔ چائے خوشبو اور ذائقے میں اپنی مثال آپ ہے۔
کھانسی کے لئے مفید
بادیان کے پھولوں کی چائے کھانسی کے مرض میں مفید ہے۔ جن لوگوں کو کھانسی کی شکایت ہو وہ دن میں 3 بار اس کی چائے بنا کر پئیں۔ اس سے گلے کی خراش اور کھانسی کی شدت کم کرنے میں مدد ملے گی۔
پیٹ کے مسائل
اس چائے کے اندر اینٹی آکسیڈینٹ خصوصیات کے علاوہ پیٹ کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت بھی موجود ہوتی ہے۔ بادیان کے پھول کی چائے کے متواتر استعمال سے نظامِ ہاضمہ بہتر ہوتا ہے، معدہ ٹھیک رہتا ہے اور وزن بھی تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔ اس چائے سے بدہضمی، پیٹ کا پھولنا اور قبض کا مسئلہ بھی حل ہوتا ہے۔
جوڑوں کا درد
بادیان کے پھول کی چائے جوڑوں کو بھی طاقت بخشتی ہے اس کے علاوہ اس کا عرق یا تیل نکال کر کسی دوسرے تیل میں ملا کر لگانے سے بھی جوڑوں کے درد کو آرام ملتا ہے۔