قدرت کی بنائی ہوئی ہر چیز فائدہ مند ہے اور انسانوں کے لئے ان کی بڑی اہمیت بھی ہے۔ ماحول کو خوشگوار اور تروتازہ بنانے کے لئے خدا نے درخت، بیل بوٹے پیدا کئے ہیں اور یہی درخت ہمیں پھل پیدا کرتے ہیں۔
ہر پھل میں مختلف قسم کے منرلز، کیلشئیم، پروٹین وغیرہ پائے جاتے ہیں اور یہ سب ہمارے لئے ضروری بھی ہیں۔ ایک ایسا درخت بھی ہے جس کا پھل ہی نہیں پتے، چھال یہاں تک کہ شاخیں اور گھٹلیاں تک انتہائی مفید ہیں۔
بیر کا درخت لمبا،گھنا اور اور سدا بہار ہوتا ہے۔ اس پر ہرےرنگ کے چھوٹے چھوٹے پھول آتے ہیں اور اس کا پھل چھوٹا اور گول ہوتا ہے ۔ بیری کی دو اقسام ہیں جن میں سے ایک جنگلی ہے اور عموماً جھاڑی کی شکل کی ہوتی ہے۔ اور ان میں غذائی افادیت اور ادویاتی خواص سب سے زیادہ ہیں۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق بیر میں وٹامن “بی” کثیر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کا پھل نرم ہوتا ہے تو بچے اور بڑے سب ہی آسانی سے کھالیتے ہیں اس میں وافر مقدار میں وٹامن اے اور ڈی بھی پایا جاتا ہے۔
بیر میں کیلشیم، فاسفورس اور فولاد ، فلورین کے علاوہ حیاتین الف، ب اور ج کی کافی مقدار ہوتی ہے۔ ان چیزوں کے علاوہ اس میں گلوکوز بھی ہوتا ہے جو جسم کو فوری توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے معدے اور آنتوں کی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔ بیر کو بھون کر پیچش کی شکایت میں استعمال کیا جاتاہے۔
اس کی چھال ، شاخوں اور پتوں کو پیس کر پائوڈر بنا کر ہر بل دوائیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔