اچھا کھانے کے لئے اچھے اور مضبوط دانتوں کی ضرورت ہوتی ہے اور عمر رسیدہ حضرات کے لئے یہ محض ایک خواب بن کر رہ جاتا ہے کیونکہ ان کے دانت تو ٹوٹ چکے ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے مناسب غذا بھی کھانا محال ہوجاتا ہے۔
لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اب سائنس اور ٹیکنالوجی اتنی ترقی کرچکی ہے کہ ایک خاص عمل سے گزر کر آپ کے اصلی دانتوں کی جگہوں یعنی مسوڑوں میں ایک جیل کچھ دن روزانہ لگانے سے قدرتی طور پر پرانے دانتوں کی جگہ ایک اور نیا دانت اگ جائے گا جس سے نہ تو کسی قسم کی کوئی تکلیف ہوگی اور نہ کھچاؤ۔
کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سینٹر اور جنرل آف ڈینٹل ریسرچ کے تحت ایڈلٹ اسٹیم سیل کے ری گروتھ یعنی دانتوں میں فلنگ اور لیکیویڈ کی مدد سے ایسا ریشہ پیدا ہوگا جو کہ اصلی دانت کی طرح ہی منہ میں اسی مسوڑے پر اگے گا جہاں پرانا دانت ٹوٹا تھا اور اسی کی جگہ یہ مضبوطی سے کام کرے گا۔ جس کے اگنے کے بعد یہ گمان کرنا مشکل ہے کہ یہ اصلی ہے یا نقلی کیونکہ یہ اصلی کی طرح افعال انجام دے گا۔
گزرتے وقت کے ساتھ جب دانتوں کی اصلی عمر جلد ہی ختم ہونے لگے گی، اس وقت میں یہ ری گروتھ دانت انسانی جسم کا اہم حصہ بن کر سامنے آئیں گے۔
ماہرین کے مطابق اس سے بہت سے فائدے حاصل ہوں گے کیونکہ نیا دانت اُسی ساکٹ میں پیدا ہوگا جس سے پرانا دانت نکلا تھا اور باقی دانتوں کے ساتھ فٹ ہو جائے گا اور دانتوں میں خلا پیدا نہیں ہونے دے گا۔
نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔