عورتوں کو ڈلیوری کے وقت اتنا درد نہیں ہوتا جتنا وہ شور مچاتی ہیں ۔۔ ایک مرد کا ایسا ٹوئٹ جس نے سوشل میڈيا پر عورتوں کو غضب ناک کر دیا

image

کسی بھی عورت کے لیۓ ایک بچے کی پیدائش کے نو مہینے دس دن یادگار ترین دن ہوتے ہیں ان دنوں میں اس کے جسم میں ہونے والی تبدیلیاں اور اس کے سبب ہونے والی مشکلات زندگی کا مشکل ترین دور ہوتا ہے مگر اس کیفیت کو محسوس کرنا اور اس کے مسائل کو سمجھنا ایک مرد کے لیۓ ممکن نہیں ہے ۔

جس تن لاگے وہی جانے

حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر ایک ٹوئٹ نظر سے گزرا جس میں ایک خاتون نے کسی مرد کے لکھے ہوۓ ایک آرٹیکل کا حوالہ دیا تھا جس میں ان صاحب کا یہ کہنا تھا کہ زندگی کے ہر دور میں خواتین مردوں کو اس بات کا حوالہ دے کر بلیک میل کرتی نظر آتی ہیں جس میں ان کا یہ کہنا ہوتا ہے کہ چونکہ انہوں نے مردوں کی پیدائش کے لیۓ شدید درد برداشت کرتی ہے اس وجہ سے مردوں کو انکا احترام کرنا چاہیے

عورتوں کو ڈلیوری کے وقت اتنا درد نہیں ہوتا جتنا وہ شور مچاتی ہیں

یہ آرٹیکل لکھنے والے حضرت کا یہ کہنا تھا کہ عام طور پر ڈلیوری کے دوران زيادہ تر خواتین صرف اس لیۓ چیختی چلاتی ہیں کہ انہوں نے اپنی ماؤں یا دوسری خواتین سے پہلے سے یہ سن رکھا ہوتا ہے کہ بچے کی ڈلیوری کے دوران بہت درد ہوتا ہے اس وجہ سے وہ اس درد کو نہ صرف بہت زیادہ سمجھتی ہیں بلکہ اس درد کے دوران زور زور سے چلاتی بھی ہیں تاکہ اپنے شوہر کو اس بات کا احساس دلا سکیں کہ وہ کتنا درد برداشت کر سکتی ہیں

مرد عورت سے زیادہ درد برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

اس حوالے سے ان صاحب کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرد اگرچہ بچے پیدا نہیں کر سکتے ہیں مگر اس کے باوجود ان کے اندر درد برداشت کرنے کی صلاحیت عورتوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے یہاں تک کہ ایک اسی سال کا مرد 20 سالہ جوان عورت سے زيادہ درد برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

عورتوں کا ردعمل

اس آرٹیکل کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد خواتین کی طرف سے مختلف حوالوں سے تنقید سامنے آئي مردوں کو ڈلیوری کے وقت کے درد کے بارے میں لکھنے کی ضرورت کیا ہے ایک خاتون کا اس حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ مردوں کو خواتین کے اس معاملے پر بات کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے کیا خواتین کے حقوق کے لیۓ بات کرنے والا کوئی نہیں ہے ؟؟

جس بات کا تجربہ نہیں اس پر بات نہ کریں تو بہتر ہے

اس حوالے سے کچھ خواتین کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب مردوں نے کبھی بچہ پیدا ہی نہیں کیا ہے تو وہ اس وقت کے درد کو کیسے ناپ سکتے ہیں اور اس کے کم یا زیادہ ہونے کا فیصلہ کر سکتے ہیں اس وجہ سے مردوں کو چاہیے کہ وہ اس موضوع پر بات نہ ہی کریں تو بہتر ہے آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے کیا مرد جنہوں نے کبھی بچہ پیدا نہیں کیا وہ اس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ بچے کی پیدائش کے دوران عورتوں کو کم درد ہوتا ہے یا زیادہ اپنے جوابات کمنٹ میں ضرور شئير کریں

You May Also Like :
مزید

Delivery Ke Time Aurat Ko Dard Nahi Hota

Delivery Ke Time Aurat Ko Dard Nahi Hota - Read the best tips, tricks & totkay of Health and Fitness. These tips and tricks are specially developed to cater your needs of Health and Fitness. Now, you do not have to visit multiple websites to be aware about the totkay related to Health and Fitness. So, just read the informative content on Delivery Ke Time Aurat Ko Dard Nahi Hota. These tips and tricks will surely play a great role in enhancing your beauty.