ڈینگی مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے، اس میں بخار، خارش، جوڑوں کا درد اور سر درد جیسی علامات کا باعث بنتی ہے۔ جیسا کہ پاکستان میں ڈینگی کے معاملات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، ہر سال مون سون کے دوران ڈینگی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔ مرطوب موسم اور مختلف مقامات پر جمع ہونے والا بارش کا پانی مچھروں کی افزائش کو فروغ دیتا ہے۔
ڈینگی کی عام علامات:
ڈینگی کی علامات عام طور پر انفیکشن کے چار سے چھ دن بعد شروع ہوتی ہیں۔ اچانک تیز بخار، سر درد، جوڑوں کا درد، آنکھوں کے پیچھے درد، قے اور خارش ڈینگی کی عام علامات ہیں۔ چونکہ ملک کے مختلف حصوں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، یہاں کچھ احتیاطی تدابیر ہیں جن پر آپ کو عمل کرنا چاہیے۔
۔ ٹھوس فضلہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔ پانی بھرے برتن جو مچھروں کی افزائش کو فروغ دیتے ہیں انھیں ڈھانپ کر رکھیں
۔ اپنے باغ یا چھت میں موجود تمام کنٹینرز یا خالی برتنوں کو ڈھانپیں۔ آپ انہیں الٹا بھی رکھ سکتے ہیں پانی جمع کرنے سے گریز کریں
۔ مچھر بھگانے والی ادویات جیسے اسپرے، کریم اور جال کا استعمال کریں۔ ایئرکنڈیشنڈ کمرے میں نہ سوتے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں
صحت یاب ہونے کے لیے ان تجاویز پر عمل کریں:
۔ 1 چائے کا چمچ گلقند یا تو صبح سب سے پہلے کھائیں یا کھانے کے درمیان، یہ تیزابیت، متلی اور کمزوری کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
۔ دوسری تجویز پینے کی ترکیب ہے ایک گلاس دودھ میں ایک گلاس پانی، ایک چٹکی ہلدی، 2 سے 3 کیسر اور جائفل کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے شامل کر کے اس وقت تک ابالیں جب تک کہ اس کی مقدار آدھی نہ ہو جائے، تھوڑا ٹھنڈا ہونے پر حسب ذائقہ گڑ ڈالیں۔ ماہر غذائیت نے کہا کہ یہ صحت مند ہونے میں مدد کرے گا۔
۔ پپیتے کے پتوں کا رس پیئیں کیونکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آپ کے خون کے سرخ خلیات اور پلیٹ لیٹس میں اضافہ ہو۔ ڈینگی میں جسم کے کھربوں خلیوں کو آکسیجن کی فراہمی کے لیے خون کے سرخ خلیات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسے پینے سے آپ کے پلیٹلیٹس کی تعداد پر مثبت اثر ہوگا۔