عید قرباں میں گوشت کے زیادہ استعمال کے سبب معدے کی تکالیف میں اضافہ ایک فطری عمل ہے اگر اس تکلیف کا وقت پر علاج نہ کیا جائے تو یہ نہ صرف بھوک کا خاتمہ کر کے جسم کو کمزور کر دیتا ہے بلکہ اس کے سبب عید کا مزہ بھی خراب ہو سکتا ہے اور مزے مزے کے پکوان انسان کھانے کے بجائے صرف ان کو دیکھنے کی حد تک محدود ہو جاتا ہے- عام طور پر ایسی تکلیف کا خاتمہ کرنے کے لیے لوگ طرح طرح کے ٹوٹکوں کا استعمال کرتے ہیں بڑی بوڑھیاں عید کی تیاری کے ساتھ ساتھ گھر میں لازمی طور پر پھکی بھی تیار کرتی ہیں تاکہ عید کے موقع پر کسی بھی قسم کی بدمزگی سے بچا جا سکے- اسی حوالے سے آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی نسخوں کے متعلق بتائيں گے جو کہ گھروں میں صدیوں سے تیار کیا جاتا ہے اور جس کی افادیت مستند ہے-
ہاضمے کی پھکی کی ترکیب:
سونڈ ، سونف ، اجوائن ،کالی مرچ ، نوشادر ، کالا نمک ،سفید نمک ،سفید زیرہ ،دانہ الائچی ،ففل دراز اور جوکھار یہ تمام اشیا 50 گرام کے حساب سے ہم وزن لے لیں اور ان کو پیس لیں ہر کھانے کے بعد ان کا ایک چٹکی استعمال معدے کو طاقتور اور گوشت کی گرمی سے محفوظ رکھتا ہے-
مزیدار ہاضمی چٹنی:
گوشت کے ساتھ اس ہاضمی چٹنی کا استعمال اس کے گرم اثرات کو نہ صرف ختم کر دیتا ہے بلکہ معدے کو بھی طاقت فراہم کرتا ہے- اس کی تیاری انتہائی آسان ہے اور گھر میں موجود اشیا کے استعمال سے اس کو تیار کیا جا سکتا ہے- سرخ ٹماٹر 50 گرام ، ادرک 50 گرام ،لہسن 50 گرام ،ایک عدد لیموں کا رس ،ہری مرچ 25 گرام ،سفید زیرہ 25 گرام ،پودینہ ایک گڈی اور نمک حسب ذائقہ ان تمام اشیا کو پیس کر چٹنی بنا کر استعمال کریں یہ ذائقے میں بھی بہترین ہوتی ہے اور اس کے اثرات بھی بہت بہتر ہوتے ہیں-
لذیذ اور آسان پھکی:
کالی مرچ پچاس گرام ، کالا زيرہ پچاس گرام اور کالا نمک حسب ذائقہ شامل کر کے ان کو پیس لیں اور چٹکی بھر استعمال کریں- یہ معدے کو تقویت دیتا ہے اور کھانے کو ہضم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے-
املی کی میٹھی لذیذ اور ہاضم چٹنی
200 گرام املی ، 300 گرام گڑ ایک چمچ بھنا ہوا سفید زيرہ آدھا چمچ کالا نمک اور عام نمک اور لال مرچ حسب ذائقہ اس چٹنی کو تیار کرنے کے لیے املی کو پانچ کپ پانی میں دال کر پکا لیں- نرم ہونے پر اس کی گھٹلیاں علیحدہ کر لیں اور اس میں دیگر اجزا شامل کر کے اس وقت تک پکائيں جب تک وہ گاڑھی ہو جائے فریج میں محفوظ کر کے کافی دن تک اس کو استعمال کریں- محفوظ کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ اس کو شیشے کے جار میں ہی رکھا جائے اس سے اس کا ذائقہ محفوظ رہے گا-