ہارمونل انجیکشن کیا ہیں؟ بال گر رہے ہیں یا پیریڈز کا کوئی مسئلہ ہو اس کے ذریعے حل کیسے ہو سکتا ہے؟ جانیے ڈاکٹروں کی رائے

image

ہارمونز کی خرابی کا مسئلہ ہر 50 میں سے 5 خواتین کو لازمی ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے کسی کے بال جھڑ رہے ہیں تو کسی کے چہرے پر ایکنی بڑھ رہی ہے۔ کسی کو پیریڈز وقت پر نہیں آرہے تو کسی کے چہرے اور جسم کے دیگر حصوں پر اضافی بال پیدا ہورہے ہیں۔ صرف یہی نہیں ہارمونل بگاڑ حمل نہ ہونے کی سب سے اہم وجہ ہے۔ گزرتے دن کے ساتھ ساتھ یہ مسائل بڑھتے جا رہے ہیں اور اگر دواؤں کی بات کریں تو ہارمونز کی دوائیں اس قدر مہنگی ہے کہ ایک عام انسان کی تو پہنچ سے بالکل دور ہوتی جا رہی ہیں۔

ڈاکٹر سے رابطہ کیا:

اگر کوئی لڑکی صرف اس لیے ڈاکٹر سے رابطہ کر رہی ہے کہ میرے چہرے پر اضافی بال ہیں جبکہ میرا پیریڈ سائیکل بالکل نارمل ہے۔ مجھے دیگر کوئی مسئلہ نہیں ہے بس چہرے پر بال زیادہ ہیں اور موٹے ہیں ایسے میں کیا علاج کرنا بہتر ہے؟ اس پر ڈاکٹر بغیر کسی دوائی نسخے کے مریضہ کو یہی کہتی ہیں کہ آپ سب سے پہلے اپنے ٹیسٹ کروائیں۔

ٹیسٹ کون سے؟

ٹیسٹ میں ابتدائی طور پر 5 بڑے ٹیسٹ ہی دیے جاتے ہیں ایک تو بلڈ ٹیسٹ جوکہ ہر مرض کی جانچ کر نے کے لیے اب لازمی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی آر پی، ٹیسٹیرونز، پروجیسٹرونز لیول اور فولیکلز کے لیے جانچ کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بھی مریض کی حالت کے مطابق کچھ دیگر ٹیسٹ لکھے جاتے ہیں۔ ساتھ ہی ڈاکٹر ایک بات کہتے ہیں کہ کسی اچھے اور تصدیق شدہ لیبارٹری سے کروائیے گا۔ تصدیق شدہ لیبارٹری کی ٹیسٹ رپورٹ بالکل جامع اور حقیقت کے قریب ترین ہوتی ہے اس بات میں تو کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن ان ٹیسٹوں کی مجموعی رقم کم سے کم 25 سے 30 ہزار کے قریب ہوتی ہے۔

ہارمونل بگاڑ کی جانچ:

یہ ابتدائی مرحلہ ہے کسی بھی ہارمونل بگاڑ کی جانچ کا۔ اس کے بعد دواؤں کا خرچہ اور ظاہر ہے کہ سالوں سے جسم میں موجود بگاڑ 1 ماہ کی دوائی سے نارمل تو شاید ہو جائے لیکن ختم نہیں ہوسکتا اس کے لیے 6 ماہ یا اس سے زائد کے طبی کورسز کروائے جاتے ہیں۔

انجیکشنز لگوانے کا مشورہ:

چونکہ یہ خرچہ ڈبل ہوتا رہتا ہے۔ لہٰذا اب ڈاکٹرز اپنے مریضوں کو ہارمونل انجیکشنز کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان انجیکشنز کو لگوانے سے بہت سی خواتین کے مسائل پہلی ڈوز یعنی صرف ایک ہی انجیکشن میں کنٹرول ہو جاتے ہیں۔ اب جیسے اگر کسی کو یہ مسئلہ ہے کہ بال جھڑ رہے ہیں گنج پن آ رہا ہے تو اس کے لیے مخصوص ہیئر ہارمونز انجیکشن لگائے جاتے ہیں۔ جس کی پہلی ڈوز سے زیادہ تر یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔ لیکن کچھ مریضوں کو 6 ماہ کا کورس کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔ اسی طرح دیگر بیماریاں ہیں یعنی کسی کو پیریڈز نہیں آتے ان کے لیے الگ انجیکشن ڈاکٹر بتاتے ہیں جو ہارمونز کے بگاڑ کو کنٹرول کرتا ہے، اس کا بھی انحصار انسانی جسم پر ہوتا ہے کہ اگر کوئی معاملہ زیادہ پیچیدہ نہ ہو تو یہ بھی پہلی ڈوز میں بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

ہارمونل انجیکشن کیا ہے؟

یہ انجیکشنز آپ کے خون میں شامل ہو کر جسم میں اثر کرتے ہیں۔ جن کو لگوانے کے بعد ہلکے پھلکے کھانے کو بھی پیٹ بھر کر کھانے کا کہا جاتا ہے کیونکہ ظاہر ہے ایک ڈونر جسم کو فراہم کیا جا رہا ہے جس کی کیمیائی اور طبعی خواص آپ کے جسم میں یکسر تبدیلی پیدا کر رہے ہیں تو اس تبدیلی کو جسم میں مثبت انداز میں سرائیت کروانے کے لیے آپ کو متوازن اور اچھی غذا کا استعمال کرنا بھی لازمی ہے۔

قیمت:

اگر ہم ان انجیکشنز کی بات کریں تو ان کی قیمت یقیناً زیادہ ہے۔ ایک انجیکشن ہزاروں روپے کا ہے۔ لیکن اگر آپ دواؤں کے خرچوں اور ڈاکٹروں کی فیس سے اندازہ کریں تو یہ ایک انجیکشن آپ کو 6 ماہ کی دواؤں کے خرچے سے بچا کر فائدہ پہنچائے گا۔ کسی بیماری کا علاج کم پیسوں میں 1 سال تک کریں اور اسی بیماری کا علاج مہنگے پیسوں میں 1 ماہ میں کریں تو دونوں میں آپ دیکھیں کہ مہنگا انجیکشن ایک ہی مرتبہ میں آپ کو خاصا فائدہ دے جائے گا۔ بار بار کی پریشانی سے بہتر یہ ایک ہارمونل انجیکشن ہے۔

ادویات بھی ضروری ہیں:

یہاں ایک بات جو قابلِ غور ہے وہ یہ ہے کہ آپ کسی اچھے ڈاکٹر سے مشورہ کرنے کے بعد ان انجیکشنز کو لگوائیں۔ اگر ڈاکٹر آپ کو یہ کہیں صرف دواؤں سے مسئلہ حل ہو جائے گا تو پھر ادویات پر انحصار کریں۔

You May Also Like :
مزید

Hormonal Injections Kya Hai

Hormonal Injections Kya Hai - Read the best tips, tricks & totkay of Health and Fitness. These tips and tricks are specially developed to cater your needs of Health and Fitness. Now, you do not have to visit multiple websites to be aware about the totkay related to Health and Fitness. So, just read the informative content on Hormonal Injections Kya Hai. These tips and tricks will surely play a great role in enhancing your beauty.