ہارمونز کے مسائل خواتین کے ساتھ مردوں سے زیادہ ہوتے ہیں اور ایسی صورتحال ان کے ساتھ اس وقت ہوتی ہے جب یا تو ان کو پہلی مرتبہ ماہواری ہو، یا پھر آخری مرتبہ، حمل سے قبل اور حمل کے بعد، بہت جلدی ماہواری کا شروع ہونا اور بہت دیر کے بعد ماہواری کا ہونا بھی ہارمونز کی خرابی کی وجہ ہے اور بعض لوگوں کو پی او سی کی وجہ سے ہوتی ہے۔
کیوں ہوتی ہے؟
ہارمونز کی خرابی فوری ٹھیک ہونے والا عمل نہیں ہے یہ ہر صورت میں وقت لیتا ہے ایسے میں جبکہ ایک لڑکی یا عورت کو جہاں دیگر جسمانی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہوتا ہے وہیں ایسے بھی معاملات پیش آتے ہیں کہ دوائیوں کے کیمیکلز کا منفی اثر بھی جسم کی رگوں میں سوجن کا باعث بن جاتا ہے۔
ڈیلویری کے بعد 20 دن تک لازمی ایک خاتون کو بریڈنگ ہونی چاہیئے لیکن کچھ خواتین کو یہ حد سے زیادہ ہو جاتی ہے یا پھر اگر بہت زیادہ ٹینشن کی وجہ سے بھی ہارمونز کی خرابی بڑھ جاتی ہے، کچھ خواتین کا جسم جلد ہی اس کو برداشت کرلیتا ہے اور کچھ میں یہ عمل دیرپا ہوتا ہے۔
ہارمونز کے مسائل دراصل ایک خاتون کے پورے جسم کو متاثر کرتی ہے، ان کے بالوں، دانتوں، اسکن، تولیدی نظام، جگر یہاں تک کہ معدے کو بھی متاثر کر دیتا ہے، کہیں وزن کو یہ اتنا بڑھا دیتے ہیں یا پھر جسم پر کالے دھبے بے تحاشہ ہو جاتے ہیں جو لیزر ٹریٹمنٹ کی وجہ سے ہو جاتے ہیں۔
نابالغ بچیوں کی بڑھتی عمر کے دوران ان کے جسم میں بننے والے خون کے لوتھڑے بھی کئی پیچیدگیاں پیدا کرسکتے ہیں، لہٰذا بچیوں کو ایسی غذائیں کھلائی جائیں جو آئرن اور خون بنانے والی ہوں۔
علامات:
ہارمونز کی خرابی سے قبل ہونے والی علامات درج ذیل ہیں:
٭ چہرے پر بالوں کا نکلنا
٭دانے نکلنا
٭ بالوں کا گرنا
٭ رنگت کی خرابی
٭ جسم کا سوجنا
٭ جسم میں درد
٭ کالے دھبے پڑنا
٭ جسم کے اندرونی حصوں پر تکلیف دہ ایکنی ہونا