70 سالہ بوڑھی خاتون کے ہاں بھی بیٹے کی پیدائش ۔۔ 5 ایسی خواتین جن کے ہاں آئی وی ایف کے ذریعے اولاد پیدا ہوئی، جانیے ان کی درد اور صبر سے بھری کہانیاں

image

اولاد کی خاطر انسان سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔ لیکن جب اولاد کا حصول ہی مشکل ہو تو میاں بیوی ایک بے چینی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھر کی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔ کہیں شوہر کو بھری محفل میں شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے تو اکثر و بیشتر خواتین کو بانجھ پن کے طعنے سننے کو ملتے ہیں۔ ایسے میں ایک عورت کی نہ صرف جسمانی بلکہ دماغی حالت بھی خراب ہونے لگتی ہے۔ آج کل جدید ٹیکنالوجی نے ہر مسئلے کا حل نکال لیا ہے۔ اب آئی وی ایف کے ذریعے اولاد کی پیدائش کسی حد تک ممکن ہوگئی ہے۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں وہ 5 خواتین جنہوں نے بچوں کی خواہش پوری کرنے کے لئے آئی وی ایف جیسے مشکل ترین مرحلے سے خود کو گزارا اور صبر سے کام لیا۔

70 سالہ ضعیف خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش:

بھارتی میڈیا کے مطابق رپرتعلقہ کے مورا گاؤں کے 75 سالہ ولجی بھائی رباڑی اور 70 سالہ جیووبین رباڑی 45 سال سے شادی شدہ ہیں لیکن ان کے ہاں کوئی اولاد نہیں تھی۔

جیووبین رباڑی اتنے سال سے اولاد کی خواہش مند تھیں لیکن کوئی خوشخبری نہیں ملی جس کے بعد بڑھاپے میں انہوں نے آئی وی ایف بے بی کا سنا تو اس نے گائناکالوجسٹ ڈاکٹر نریش بھانوسالی سے رابطہ کیا اور اولاد کی خواہش کا اظہار کیا البتہ یہ ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن۔ خاتون اور ان کے شوہر نے اولاد کی خاطر یہ قربانی بھی دی اور بالآخر ان کے ہاں ایک صحت مند بچے کی پیدائش ہوئی۔

اداکارہ کشمیرا شاہ:

بھارتی اداکارہ کشمیرہ شاہ نے کچھ سال قبل اپنے ایک انٹرویو میں حمل اور اولاد کے حصول سے متعلق مشکل حالات کا بتاتے ہوئے کہا کہ: '' میں 14 مرتبہ حاملہ ہونے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوگئی، میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ میرا حمل بخیریت ہو جائے۔ لیکن ایک مرتبہ بھی ایسا نہیں ہوا۔ لیکن میں نے کبھی بھی ہمت نہ ہاری ہمیشہ یہ سوچا کہ بس مجھے بچہ چاہیے، اس کے لیے میں کچھ بھی کرنے کے لیے تیار تھی۔ جب 14ویں مرتبہ حاملہ ہونے کی کوشش کی تو میری امیدیں بڑھ گئیں۔ میں نے سوچا کہ اگر اس مرتبہ بھی میری خواہش ادھوری رہ گئی تو اب بچے کے حصول کے لیے صرف اور صرف یہ حل رہ گیا ہے کہ میں بچہ گود لے لوں، لیکن پھر میری اور کرشنا کی مرضی سے ہم نے سرووگیٹ ماں کا سہارا لیا اور یوں جڑواں بچے پائے۔ ''

معروف بالی وڈ ڈائریکٹر اور کوریوگرافر فرح خان :

فرح خان کہتی ہیں: میں اپنی فلم " اوم شانتی اوم" بنا رہی تھی اس وقت میرا آئی وی ایف کا پروسیجر بھی چل رہا تھا، صبح سات بجے میں اپنی ڈاکٹر کے پاس جاتی تھی اس کے بعد اپنی شوٹنگ پر اور پھر شام میں دوبارہ ہسپتال جاتی تھی کیونکہ اس میں 5 انجیکشن روزانہ لگتے تھے اور میں اس پروسیجر کے دوران تکلیف سے اور اسٹریس سے مسلسل روتی جاتی تھی لیکن کیونکہ مجھے بچے چاہیے تھے تو میں اس تکلیف سے بار بار گزری۔ اور ہر دفعہ جب یہ تجربہ ناکام ہوتا تھا تو میں بہت تکلیف ،اذیت اور مایوسی میں ہوتی تھی جبکہ میرے شوہر کی طرف سے بھی اس سلسلے میں کوئی دباؤ نہیں تھا ۔ لیکن مجھے اپنی اولاد چاہیے تھی۔

اب میرے 3 بچے ہیں اور یہ آئی وی ایف کی بدولت ہی مجھے ملے ہیں۔ ان میں 2 بیٹیاں اور 1 بیٹا ہے۔ تینوں بہت شرارتی ہیں اور مل کر شرارتیں بھی کرتے ہیں اور مجھے تنگ بھی کرتے ہیں۔ لیکن میرے بچے میری جنت ہیں اگر یہ نہ ہوتے تو میں بالکل ویران ہوتی۔ میری بیٹیاں میرے بال بناتی ہیں ، میرے پیر دباتی ہیں، ہم لوگ مل کر ہلا گلا کرتے ہیں ۔ میں نے ان کی دیکھ بھال کے لئے اسٹاف رکھا ہوا ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ آئی وی ایف کےعمل میں بچے اپنے نہیں ہوتے لیکن ایسا بالکل نہیں ہے یہ بائیولوجیکلی اور ایموشنلی دونوں طرح سے میرے بچے ہیں۔ میری بیٹی کے بال بالکل میری طرح ہیں ، بیٹے کی شکل میرے شوہر سے ملتی ہے، آئی وی ایف کے طریقہ علاج کے لئے ضروری ہے کہ کسی اچھے سینٹر سے رابطہ کریں جو آپ کے پورے پروسیجر پر چیک رکھے اور آپ کو بھی ہر طرح سے مطمئن کر دے۔ اور ماہر ڈاکٹرز کی زیرِ نگرانی یہ سارا عمل شفاف طریقے سے کیا جائے۔

معروف ڈائریکٹر ماریہ علی:

معروف اینکر پرسن ماریہ میمن نے اپنے شو میں معروف ڈائریکٹر ماریہ علی کو مدعو کیا۔ ماریہ نے یہ عمل 4 مرتبہ کروایا اور شدید تکلیف سے گزریں۔ ماریہ کہتی ہیں کہ:

'' مجھے بچے چاہیئے تھے، اس لئے 4 مرتبہ تکلیف برداشت کی، میں جسمانی تکلیف میں مبتلا تھی، مجھے میرے شوہر نے یہاں تک کہا کہ اگر نہیں کرسکتی تو مت کرو، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، انہوں نے میرا بہت ساتھ دیا، مجھے سمجھایا۔ لیکن میں یہ کرنا چاہتی تھی اور میں نے 4 سال میں 4 مرتبہ اس تکلیف کو برداشت کیا۔ میں نے پہلی مرتبہ سنگاپور سے یہ پراسیس کروایا، اس کے بعد 2 مرتبہ مذید کروایا اس طرح تیسری مرتبہ میں حاملہ ہوئی، لیکن مجھے انڈومیٹروسس تھا جس کے باعث ڈاکٹر نے کہا کہ یہ بچہ زندہ نہیں رہ سکے گا، میں نے اس تکلیف کو دوبارہ گلے لگایا اور چوتھی مرتبہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوئی جس کے بعد خدا نے مجھے بیٹی عطاء کی۔ ''

ماریہ نے مذید کہا کہ: '' ہمارے ہاں لوگ اس بات کو چھپاتے ہیں، منع کرتے ہیں، پاکستان میں تو ڈاکٹر بھی منع کرتے ہیں کہ کسی کو نہ بتائیں، جبکہ یہ کئی ماؤں کے مسائل کا واحد حل ہے۔ ''

بھارتی ولاگر :

بھارتی ولاگر نے اپنی حالیہ ویڈیوز میں بتایا کہ:'' میری شادی کو 9 سال ہوگئے اور شادی کے 9 سال کے بعد میرے ہاں اولاد ہوئی۔ اس سے قبل میں بھی بچوں کی خواہش میں تڑپتی تھی۔ ایسا نہیں کہ میں حاملہ نہیں ہوئی۔ میرے 2 مرتبہ حمل ضائع ہوئے اور تیسری مرتبہ بہت کوششوں کے بعد اولاد نصیب ہوئی۔''

پہلی مرتبہ کب ضائع ہوا؟

خاتون کہتی ہیں: '' ہم نے شادی کے فوراً بعد فیملی منصوبہ بندی سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا، ہم نے خود کو وقت دیا اور 6 سال بعد کوشش کی اور میں حاملہ ہوگئی۔ لیکن کچھ ہی ماہ میں حمل ضائع ہوگیا۔ مجھے ڈی ایس این جی بھی کروانی نہیں پڑی۔ بے شک ہر تکلیف کے ساتھ آسانی بھی ہے۔ اس کے بعد میں شدید ڈپریشن میں چلی گئی تھی لیکن ڈاکٹر نے کہا کہ آپ دوبارہ کوشش کریں یہ کوئی مشکل نہیں۔''

دوسری مرتبہ کیا ہوا؟

اپنی درد بھری روداد بتاتے ہوئے خاتون کہتی ہیں: '' دوسری مرتبہ جب ہم نے کوشش کی تو بھی ہمیں موقع ملا لیکن وہ کیمیکل پریگنینسی تھی۔ یعنی وہ حمل جس میں شروعات میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آپ حاملہ ہیں، لیکن جلد ہی وہ ختم ہو جاتا ہے جو دراصل کسی بھی عورت کے کمزور ایگز بننے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جس کا اکثر خواتین کو تو پتہ بھی نہیں چلتا، یہ زیادہ تر تو صرف انہی خواتین کو معلوم چلتا ہے جو اپنی ماہواری کے نہ ہونے پر فوری ٹیسٹ کرلیتی ہیں۔ لیکن ہر کوئی نہیں کرتا اس طرح ٹیسٹ تو انہیں معلوم بھی نہیں ہوتا۔ لیکن دوسری مرتبہ جب میرا ٹیسٹ مثبت آیا تو ہم بہت خوش تھے، مگر اچانک میری ساس کا انتقال ہوگیا اور ہم نے اپنی جانب دھیان نہیں دیا پھر جب ڈاکٹر سے رابطہ کیا تو ہمیں مایوسی بھی ہوئی کہ ایک مرتبہ پھر ہم بے اولاد رہ گئے۔ اسکے بعد ڈاکٹر نے ہمیں دوبارہ سے کوشش کرنے کے لیے کہا۔ میں اتنی پریشان ہوگئی تھی کہ میں نے آئی وی ایف کا سہارا لینے کا سوچ لیا تھا۔''

آئی وی ایف کب اور کیوں؟

حمل نہ ٹہرنے کی صورت میں آئی وی ایف کروایا جاتا ہے لیکن اس کو وہی لوگ آزمائیں جن کے ہاں اولاد ہونے کی کوئی امید نہ ہو۔ ہمارے کیس میں بچے کی پیدائش کی امید تھی اس لیے ہم ڈاکٹر کے بتائے گئے طریقوں اور ادویات کو استعمال کرتے رہے۔ ہمیں بھی بچے کی پیدائش کی جلدی تھی لیکن چونکہ اس سے میرے جسم میں ایگز کمزور بننے کا خدشہ تھا، لہٰذا ہم نے صبر سے کام لیا اور ایک مرتبہ پھر کوشش کی۔

تیسری مرتبہ کیسے ہوا؟

ولاگر کہتی ہیں: '' تیسری مرتبہ یہ قدرتی طور پر ہوگیا، ہم نے گھر میں ٹیسٹ کیا تو وہ نارمل تھا، لیکن 2 دن بعد ہم ڈاکٹر کے پاس گئے، سارے ٹیسٹ کروائے تو اس مرتبہ سب کچھ نارمل تھا۔ ہم نے 4 ماہ تک کسی کو نہیں بتایا تھا۔ لیکن جب ڈاکٹر نے 6 ہفتے میں بچے کی دھڑکنوں کا ٹیسٹ کیا وہ نارمل آیا تو ہم نے گھر والوں کو بتایا۔ ''

احتیاط کیسے کی؟

میاں بیوی دونوں کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے ظاہر ہے اولاد کے لیے والدین سوچتے ہی ہیں۔ ہم نے ایک دوسرے پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا اور نہ خود پر کوئی بھی مسائل کو حاوی کیا۔ صبر سے کام لیں۔

You May Also Like :
مزید

Ivf Se Bache Ki Paidaish

Ivf Se Bache Ki Paidaish - Read the best tips, tricks & totkay of Health and Fitness. These tips and tricks are specially developed to cater your needs of Health and Fitness. Now, you do not have to visit multiple websites to be aware about the totkay related to Health and Fitness. So, just read the informative content on Ivf Se Bache Ki Paidaish. These tips and tricks will surely play a great role in enhancing your beauty.