ہماری روزمرہ زندگی کی عادات میں اچانک تبدیلی اور کسی چیز کی طرف بلا وجہ رغبت ایک ایسی چیز ہے جسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، خاص طور پر جب وہ اچانک پیدا ہونا شروع ہو جائے۔ جیسے کہ پاؤں اور ٹانگوں میں کسی چیز کو رینگتا محسوس کرنا، اچانک بہت زیادہ میٹھا یا نمکین کھانے کو دل چاہنا، بہت زیادہ پیاس لگنا یا برف چوسنے کو دل چاہنا وغیرہ۔
آج ہماری ویب کے ذدریعے ہم ایسی چیزوں کا ذکر کریں گے جو آپ کے جسم میں اچانک پیدا ہوتی ہیں اور اگر آپ جسم کی بات سُن لیں تو بڑی پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔
ٹانگوں اور پاؤں میں کچھ رینگتا محسوس کرنا
اگر آپ رات کو ٹانگوں میں یا پاؤں میں کسی چیز کو رینگتا ہُوا محسوس کرتے ہیں اور آپ کا دل چاہتا ہے کہ فوراً ٹانگوں کی جگہ تبدیل کریں تو یہ "ریسٹ لیس لیگ سینڈرم" ہو سکتا ہے، عام طور پر یہ رات کو سونے سے پہلے محسوس ہونا شروع ہوتا ہے اور آپ کو ڈسٹرب کرتا ہے۔
غُصہ آنا اور لڑنا
اچانک غُصے کا پیدا ہونا اور معمولی باتوں پر لڑائی جھگڑا کرنا وغیرہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کی عادت ہو، اگر آپ تحمل مزاج ہیں اور آپ کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو یہ ڈپریشن کی علامات ہیں جسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ڈپریشن بہت سے بیماریوں کی ماں ہے جو صحت کو تباہ کر دیتی ہے۔
جلد کا موٹا ہونا
جلد کے کسی بھی مسئلے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے اور اگر جلد موٹی ہو رہی ہے اور اُس پر خارش ہو رہی ہے تو اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے ہارمونز میں تبدیلی، ایکزیمیا، الرجی وغیرہ ایسی صورت میں اپنے ڈرماٹالوجیسٹ سے رابطہ کریں اور اپنا بلڈ ٹیسٹ کروائیں۔
لکھائی میں تبدیلی، بُو سونگھنا بند ہونا، بُرے خواب
اگر آپ ایسا محسوس کر رہے ہیں تو عین ممکن ہے کہ یہ نروس سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ہو خاص طور پر ہاتھوں کا کپکپانا، نقل و حرکت میں سستی پیدا ہونا، آواز کا بدلنا، مسلز کا سخت ہونا وغیرہ رعشہ کی بیماری کی علامات ہوسکتی ہیں۔
زیادہ نیند آنا شروع ہو جانا
اگر آپ کو رات کی نیند لینے کے باوجود دن میں کہیں بھی بہت زیادہ نیند آ رہی ہے تو یہ ہائپرسومنیا ہو سکتا ہے کُچھ آٹو ایمیون بیماریاں جس میں آپ کا ایمیون سسٹم غلطی سے جسم پر اٹیک کرتا ہےبھی آپ کو کہیں بھی نیند پیدا کر سکتا ہے۔
برف چُوسنے کو دل کرنا
برف چوسنا عام طور پر گرمی میں ٹھنڈک کا باعث بنتا ہے مگر اگر آپ کا مسلسل اس کام کو کرنے کو دل چاہ رہا ہے تو یہ نشانی ہو سکتی ہے کہ آپ میں آئرن کی کمی ہے یا اینیما ہے۔
خیال رکھیں
اگر آپ کو مسلسل یہ مسئلے رہتے ہیں تو اسے نظر انداز نہ کریں بلکہ اپنے ڈاکٹر سے وقت رہتے رجوع کریں