کلونجی میں وٹامنز، امینیو ایسڈز، پروٹینز، فیٹی ایسڈز ، آئرن، پوٹاشیم، کیلشیئم اور طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ Thymoquinone پایا جاتا ہے جن کی وجہ سے کلونجی کینسر جیسے مرض میں بھی مفید سمجھی جاتی ہے۔
کھانسی، قبض، یرقان، سر درد، وزن میں کمی، یاد داشت تیز، بالوں کے مسائل، کیل مہاسے دور کرنے، جوڑوں کا درد، بلڈ پریشر، دانت کا درد، گردے، کینسر اور دل کی صحت ان تمام مسائل میں کلونجی کارآمد ثابت ہوتی ہے۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کلونجی کو استعمال کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے، کیونکہ ہر شخص اپنے حساب سے کھاتا ہے اور پھر فائدہ نہ ہونے کی صورت میں اسے بیکار سمجھ بیٹھتا ہے۔
٭ کلونجی کے سات دانے یا ایک چمچ ہی استعمال کریں اس سے زیادہ نہ لیں۔
٭ نیم گرم پانی کے ساتھ کلونجی قہوے کی طرح پکا کر استعمال کریں۔ اس سے آپ کے پھیپھڑوں کو بھی طاقت ملتی ہے اور کھانسی سمیت سانس اور گلے کے مسائل بھی کنٹرول ہوجاتے ہیں۔
٭ سلاد میں بھی اس کے سات دانے پیس کر نمک کے طور پر ڈال کر استعمال کرلیں۔
٭ کسی بھی جوس یا شیک میں اس کے سات ہی دانے ڈال لیں۔
٭ گھر میں بنے سالن یا چاول کے ساتھ بھی کلونجی پاؤڈر ڈال کر کھائیں۔
٭ چائے اور گرین ٹی کے ساتھ بھی اس کو شامل کرکے پی سکتے ہیں۔
٭ کھیرا، ککڑی، تربوز، خربوزہ، امرود، نارنگی، انار، چیکو غرضیکہ ہر پھل کے ساتھ اس کو پیس کر چھڑک لیں اور استعمال کریں۔
نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔