سردیوں میں خشک میوہ جات سب سے زیادہ شوق سے کھائے جاتے ہیں، خاص طور پر مونگ پھلی۔ چونکہ یہ باقی میوؤں کے مقابلے کم قیمت ہوتی ہے اسلیئے اسے ہر کوئی خرید سکتا ہے۔
خشک میوہ جات کی ہوشربا قیمتوں کے سبب عام آدمی صرف مونگ پھلی پر اکتفا کرنے پر مجبور ہوتا ہے اسی وجہ سے اس کو غریبوں کا چلغوزہ بھی کہا جاتا ہے۔
مونگ پھلی کو اپنے غذائی فوائد کی وجہ سے مکمل خوراک قرار دیا جاتا ہے، اسکے علاوہ اس میں فیٹ تھایا مائن، نیاسن، فولاد، وٹامن ای، ڈی، کے اور بی 6، فولیٹ، کیلشیم وغیرہ جیسے اجزاء پائے جاتے ہیں۔
مونگ پھلی کھانے کے فائدے:
۔ مونگ پھلی غذائیت کے اعتبار سے سیب ، چقندر اور گاجر سے زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔
۔ اس میں موجود وٹامن ڈی ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنا کر انہیں بیماریوں سے دور رکھتا ہے ۔
۔ اس کا استعمال جلد کی خشکی دور کرنے میں موثر ہے۔
۔ ہونٹوں کو گلابی کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
۔ مونگ پھلی میں موجود وٹامن سی، سرطان کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
۔ مونگ پھلی میں شامل قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں مدد کرتا ہے۔
۔ 100 گرام کچی مونگ پھلی ایک کلو دودھ کی غذائیت کے برابر ہے۔
۔ اس میں حیاتین کی مقدار گوشت کے مقابلے میں 1.3گنا زیادہ ہوتی ہے۔
۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے مونگ پھلی کا استعمال نہایت مفید ہے ۔
۔ معدے اور پھیپھڑوں کو طاقت دیتی ہے ۔
ماہرین کا کہنا:
ماہرین کا مشورہ ہے کہ مونگ پھلی کے شوقین افراد اگر اسے کچی ، بھنی ہوئی یا تلی ہوئی شکل میں کھانے کے بجائے اُبال کر کھائیں تو اس سے 4 گنا مزیادہ فائدہ حاصل ہوگا۔
کیا مونگ پھلی آپ کو موٹا کرتی ہے؟
ویسے تو مونگ پھلی کھانے کے بہت سے فوائد ہوتے ہیں، لیکن اس کو اگر صحیح تعداد میں نہ کھایا جائے تو اس سے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اگر آپ روزانہ اپنا وزن کم کرنے کے لیے جم میں ورزش کررہے ہیں تو بہتر ہے کہ مونگ پھلی کو اپنی خوراک نہ بنائیں۔ روزانہ مونگ پھلی کھانے سے آپ کے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے، کیوں کہ ان میں کیلوریز میں مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔