بوڑھی ماں نے اپنے نوجوان بیٹے کو اپنا گردہ عطیہ کردیا لیکن خود اپنی صحت کو برقرار نہ رکھ سکی۔ ڈاکٹر نے ماں کو پہلے وزن کم کرنے کا کہا جب اس نے وزن بھی کم کرلیا، بیٹے کو گردہ بھی عطیہ کردیا تو خود ایسی بیماری میں مبتلا ہوگئی کہ دن رات کی تکلیف جھیلنے پر مجبور ہوگئی مگر بیٹے کو نئی زندگی دے ڈالی۔ وانگ چوانئالیی جن کی عمر 51 برس تھی ان کا تعلق چائنا سے ہے۔
ان کے بیٹے کو uremia نامی بیماری ہوگئی جس میں گردے بری طرح متاثر ہوتے ہیں اور خون کی پیداوار جسم سے کم ہو جاتی ہے۔ اس بیماری میں بیٹا دن رات تڑپتا رہا جب ڈاکٹر نے ماں کو گردے ٹرانسپلانٹ کا ایک آپشن بتایا اور کہا کہ ایسا کرنا ضروری ہے ورنہ بیٹا مر جائے گا تو ماں نے بناء کچھ سوچے سمجھے خود ہی یہ کام کرنے کا فیصلہ کردیا۔
لیکن ڈاکٹر نے اس کام کے لیے ماں کو مختصر وقت دیا اور کہا کہ آپ کو اسی دورانیے میں اپنا 15 کلو وزن بھی کم کرنا پڑے گا تاکہ آپ ڈونر آسانی سے بن سکیں۔ بیٹے کی چاہت میں ماں نے یہ بھی کام کیا اور آخر کار بیٹے کو دوسری زندگی دینے میں کامیاب ہوگئیں۔
لیکن اس کے 4 دن بعد خاتون خود ایسی بیماری میں مبتلا ہوگئیں کہ چل پھر بھی نہیں سکتیں اور نہ بناء آکسیجن ماسک کے سانس لے پا رہی ہیں۔ ان حالات میں بیٹے کی زندگی بچا کر ماں نے یہ ثابت کردیا کہ وہ عظیم ہستی دنیا میں صرف ماں ہے جو آپ کو خوش دیکھنے اور صحت مند رکھنے کے لیے کسی بھی مشکل حالات سے لڑ سکتی ہیں۔