حاملہ عورتیں چیختی رہتی ہیں، ڈاکٹر کو فرق نہیں پڑتا ۔۔ پاکستان میں ہر دوسری عورت کا بچہ آپریشن سے کیوں پیدا ہوتا ہے؟

image

بلڈ پریشر لو ہو رہی ہے، شوگر حد سے زیادہ بڑھ گیا، بچے کی پوزیشن ماں کے پیٹ میں اُلٹ گئی، پانی کی کمی ہوگئی، خون کی سطح بتدریج نیچے گر رہی ہے، بچے کو آکسیجن کی کمی ہو رہی ہے، بچے کا ہیموگلوبن ضرورت کے مطابق نہیں ۔۔ وغیرہ وغیرہ ! یہ وہ تمام باتیں ہیں جن کی وجہ سے پاکستان میں ہر دوسری عورت کی ڈیلیویری آپریشن سے ہو رہی ہے۔ وہیں اگر ہم پاکستان سے باہر دیگر ممالک کی بات کریں تو وہاں زیادہ تر نارمل ڈیلیوریاں کروائی جاتی ہیں جن میں بچے نارمل ہی ہوتے ہیں اور نہ تو ڈیلیویری سے قبل ماؤں کو ڈھیر ساری ادویات یا مہنگے انجیکشن لگائے جاتے۔ مگر پھر بھی ان کے بچے صحت مند ہوتے ہیں۔

3 ہزار سے زائد بچے آپریشن سے پیدا ہوتے:

ایک اندازے ے مطابق پاکستان میں ہر روز 3 ہزار سے زائد بچے آپریشن سے پیدا ہوتے ہیں اور ان میں بھی زندہ بچنے کی امید کم ہوتی ہے۔ عام حالات میں 200 سے 300 بچے پاکستان بھر میں روزانہ فوت ہوتے ہیں۔ جس کی بڑی وجہ ماں اور بچے کی کمزور صحت اور ماں کا آخری وقت پر شوگر یا بلڈ پریشر بڑھنا ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں ڈیلیویری روم میں عورتیں چیختی چلاتی رہتی ہیں لیکن ڈاکٹر وہی کرتے ہیں جو ان کی مرضی ہوتی ہے اور آخر میں ایک ہی حل نکلتا ہے کہ بچے کو آپریٹ کرکے دنیا میں لانا پڑتا ہے۔ وہیں اگر ہم یورپ یا دیگر ممالک کی بات کریں تو وہاں آخری وقت پر بیوی کے پاس اس کا شوہر ہوتا ہے حوصلہ دینے کے لئے، ماں کو نہ کوئی مہنگا انجیکشن دیا جاتا اور نہ کوئی دوائی اور نہ یہ سوچا جاتا کہ یہ جلد بچے سے فارغ ہو تو بیڈ خالی کرکے دوسری عورت کو دیا جائے۔

بچے کی پیدائش 3 لاکھ میں:

حال ہی میں کراچی کے ایک مشہور نجی ہسپتال میں بچے کی پیدائش کا خرچہ 3 لاکھ ادا کرنا پڑا تاکہ بحفاظت ماں اور بچہ رہیں لیکن تمام تر کوششوں کے بعد بھی آپریشن ہی حل نکلا اور بچے کا ٹوٹل وزن 2 پاؤنڈ بھی نہیں جبکہ ماں کی اندرونی تمام رپورٹس کے مطابق بچے کا وزن ڈاکٹر نے تقریباً 4 پاؤنڈ بتایا تھا ۔۔ پاکستان میں ڈاکٹر مریضوں کو انسان سمجھنے سے زیادہ ربورٹ سمجھنے لگے ہیں، آپریشن کرکے ایسے لٹا دیا جاتا ہے جیسے کوئی شکار کرکے چھوڑ دیا ہو۔ اگر ہمارا صحت کا خصوصاً زچہ و بچہ کا نظام اسی طرح چلتا رہا تو انے والی نسل پیدائشی معذوریوں کا شکار ہو جائے گی کیونکہ ہر بچہ ڈھیروں کیمیکل کا مجموعہ بن کر ماں کے پیٹ سے نکل رہا ہے ۔

ڈیلیویری کیسے ہوگی؟

بچوں کی پیدائش سے قبل ہی والدین یہ سوچنے لگ جاتے ہیں کہ ڈیلیوری کا وقت پتہ نہیں کیسا ہوگا، کیا کیا مشکلات آئیں گی؟ پتہ نہیں بچہ نارمل بھی ہوگا یا نہیں ، آپریشن سے ہوگا یا پھر نارمل ڈیلیوری ہو جائے گی؟ بچے کو نمونیا تو نہیں ہوگا وغیرہ، وغیرہ ۔۔ بعض اوقات ڈیلیوری سے قبل خواتین کے ساتھ پیچیدگیاں ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کی نارمل ڈیلیوری نہیں ہو پاتی اور ان کا آپریشن کرنا پڑتا ہے۔ لیکن اب ہم سنتے ہیں کہ آج کل ہر دوسری خاتون کی آپریشن سے ڈیلیوری ہو رہی ہے۔ مگر اس کی وجہ کیا ہے؟

آپریشن سے ڈیلیوری کیوں ہو رہی ہے؟

آپریشن سے ڈلیوری اب زیادہ تر اس لئے ہوتی ہے کیونکہ خواتین میں آئرن اور خون کی کمی حد سے زیادہ ہوگئی ہے اور پانی کی کمی بھی ایک بڑا مسئلہ ہے یہی وجہ ہے کہ وہ زچکی کا درد برداشت نہیں کر پاتی اور ان کی رگیں پھولنے لگتی ہیں، جس سے سانس ٹؤٹنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے اور اس لئے آج کل زیادہ تر بچے آپریشن سے پیدا ہوتے ہیں۔

آپریشن سے ڈیلیوری کے نقصانات:

٭ آپریشن سے ڈیلیوری کے باعث مدافعتی نظام دیگر لوگوں کے مقابلے کم کام کرتا ہے کیونکہ زیادہ تر طاقت جو جسم میں ہوتی ہے وہ ختم ہو جاتی ہے۔ صرف یہی نہیں معدے کے مسائل اور جگر کی کمزوری بھی ہو جاتی ہے۔

You May Also Like :
مزید

Pakistan Mein Operation Se Delivery Kyun Hoti Hai

Pakistan Mein Operation Se Delivery Kyun Hoti Hai - Read the best tips, tricks & totkay of Health and Fitness. These tips and tricks are specially developed to cater your needs of Health and Fitness. Now, you do not have to visit multiple websites to be aware about the totkay related to Health and Fitness. So, just read the informative content on Pakistan Mein Operation Se Delivery Kyun Hoti Hai. These tips and tricks will surely play a great role in enhancing your beauty.