لڑکیوں کو ویسے تو گھروں میں عام طور پر یہ ضرور کہا جاتا ہے کہ بیٹا زیادہ پرفیوم نہ لگاؤ، جس پر بحث و مباحثہ بھی ضرور ہوتا ہے، کچھ لڑکیاں مان جاتی ہیں، اور کچھ پھر بھی نہیں مانتی ہیں جس کی وجہ سے گھر والوں کے ساتھ تکرار بھی ہو جاتی ہے جب کہ اگر غور کیا جائے تو اس کا اصل مقصد شاید ہی کسی کو معلوم ہوگا ہمارے ہاں چونکہ لوگوں کو علم نہیں ہوتا اور اپنے لئے مشکلات کھڑی کر لیتے ہیں۔ بہرحال سائنس کی نظر سے آج ہماری ویب آپ کو اس بات کی اصل حقیقت بتانے جا رہی ہے تو خواتین ذرا اس کو غور سے پڑھیں اور جانیں اہم وجوہات۔
منع کرنے کی وجہ:
٭ لڑکیوں کو تیز خوشبو کے پرفیوم لگانے کے لئے اس لئے منع کیا جاتا ہے کیونکہ ان کی سونگھنے کی صلاحیت مردوں کے مقابلے 26 فیصد کم ہوتی ہے اور زیادہ گہری خؤشبو سے ان کے ناک کے نتھنے متاثر ہو سکتے ہیں اس لئے سائنس بھی آپ کو منع کرتی ہے کہ تیز خوشبو نہ لگائیے۔
٭ خواتین کی سوچنے کی حس مردوں سے زیادہ ہوتی ہے اور جب تیز فلیور والی خوشبو کا استعمال زیادہ کیا جائے تو دماغ میں موجود ریسپانڈنٹ اعصابی ریشے اس سے جلد از جلد متاثر ہوتے ہیں اور سکون محسوس کرنا چاہتے ہیں جس سے سوچنے کی صلاحیت متاثر ہونے کے خدشات ہوتے ہیں۔
٭ اووری میں موجود انزائمز بکٹریل الکائیلیٹک مرکبات جو کہ حمل اور ماہواری سائیکل سے براہِ راست رابطے میں ہوتے ہیں، ان مرکبات کو ان ایکٹوو ہونے سے بچانے کے لئے گہری خوشبو کے پرفیومز کو استعمال کرنا چھوڑ دیں ورنہ حمل کی پیچیدگیاں اور اووری میں ہونے والی پتھریوں کے مسائل جنم لیتے ہیں۔