بالغ لڑکیوں اور خواتین کے لئے ماہواری کا متواتر اور وقت پر ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر یہ وقت پر صحیح طریقے سے نہ ہوں، ان کے جسم میں مزید پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں اور یہ آہستہ آہستہ اندرونی طور پر کمزور ہو جاتی ہیں جس سے بڑے خطرناک مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
آج ہم آپ کو ڈاکٹر کی بتائی ہوئی کچھ اہم ہدایات اور ماہواری سے متعلق چند ایسی باتیں بتانے جا رہے ہیں جن کا علم ہونا لازمی ہے، کیونکہ احتیاط علاج سے بہتر ہے۔
ماہواری کا وقت پر نہ ہونا خواتین کے لئے ایک تکلیف دہ عمل ہے، اکثر خواتین یا لڑکیاں ماہواری کے دوران ہونے والے درد سے بچنے کے لئے اس بات کی طرف غور ہی نہیں دیتی کہ ان کو کب ایام ہو رہے ہیں اور کب نہیں، جس کی بے احتیاطی سے زندگی بھر مشکلات جھیلنی پڑتی ہیں اس لئے اپنے ایام کی تاریخوں پر بخوبی غور کریں۔
پیچیدگیاں:
ماہواری کے وقت نہ ہونے سے آپ کو دانتوں میں درد کی شکایت ہوسکتی ہے، بال تیزی سے گرتے ہیں، وزن بڑھنے لگتا ہے یا تو بالکل ختم ہو جاتا ہے، حمل نہیں ٹہرتا، اگر بچہ بخیریت پیدا ہو جائے تو اسکے دودھ کے مسائل ہوسکتے ہیں، اووری کا کینسر بھی ہوسکتا ہے۔
علاج:
کچا پپیتہ بچہ دانی کے پٹھوں کی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے اس لئے کچے پپیتے کا رس کچھ ماہ تک استعمال کریں لیکن دورانِ ماہواری اس کو نہ پیئیں۔ اس سے پیریڈز نارمل ہوں گے اور جسم میں رکاوٹ بھی کھل جائے گی۔
ایک چمچ میتھی دانہ، ایک چمچ دیسی گھی، ایک چمچ چینی اور ڈیڑھ کپ پانی کو پکائیں اور قہوہ تیار کرلیں اس قہوے کو بھی روزانہ پیئیں، لیکن جب ماہواری ہو اس دوران نہ پیئیں۔۔
تل ہارمونز کی مقدار کو بہتر کرتے ہیں جس سے ماہواری وقت پر ہوتی ہے، اور بالکل اسی طرح گڑ کی تاثیر گرم ہوتی ہے ۔ سفید تلوں کو بھون کر اس میں گڑ شامل کرکے کھائیں لیکن اس کو بھی دورانِ ماہواری استعمال نہ کریں۔
نوٹ:
ماہواری کے دوران کسی قسم کی کوئی اضافہ دوائی نہ استعمال کریں، صرف اور صرف اپنی ڈاکٹر کی بتائی ہوئی دوائی کا استعمال کریں کیونکہ اس دوران جسم میں کئی قسم کی تبدیلیاں ہو رہی ہوتی ہیں جس میں کیمیکلز دوائیں استعمال کرنا نقصان دہ ہوسکتا ہے