حیض یا ماہواری وہ خاص ایام ہوتے ہیں جن کا ہر بالغ عورت کو ایک خاص عمر تک سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ میڈیکل کے نقطہ نظر سے یہ ایام کسی بھی عورت کے لیۓ اس کی صحت کے لیۓ بہت ضروری ہوتی ہے مگر اس کے فوائد کے ساتھ ساتھ یہ دن ایسے ہوتے ہیں جن میں خواتین ان ایام میں باقاعدہ نماز نہیں ادا کر سکتی ہیں اس کے علاوہ وہ قرآن کی تلاوت بھی نہیں کر سکتی ہیں
استاذہ فرحت ہاشمی کے مطابق
اس حوالے سے استازہ فرحت ہاشمی کے مطابق اکثر مرد حضرات خواتین کے ان ایام کے سبب ان کے ایمان کو کمزور قرار دیتے ہیں کیوں کہ ان ایام میں خواتین نماز ، روزہ نہیں رکھ سکتی ہیں اس کے علاوہ قرآن کی تلاوت بھی نہیں کر سکتی ہیں
مگر اس حوالے سے عالمہ صاحبہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ایک غلط نظریہ ہے کہ ان ایام کے سبب خواتین کا ایمان کمزور ہو جاتا ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ایام اللہ تعالی کی طرف سے خواتین کو ایک آزمائش کی صورت میں دی گئی ہے اور اس میں ہونے والی تکلیف کا صلہ بھی اللہ کی طرف سے ملے گا
حیض کی تکلیف کا انعام
حیض کے ایام میں خواتین کو نہ صرف درد ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ موڈ کی خرابی اور ہارمون کی تبدیلی کے سبب دیگر مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے لیکن چونکہ یہ تکلیف اللہ کی جانب سے دی جاتی ہے اس وجہ سے اس کا انعام بھی اللہ کی طرف سے ہی ملے گا
نماز کے اوقات میں ذکر کا ثواب
ان ایام میں خواتین کے لیۓ نماز پڑھنے پر پابندی ہوتی ہے مگر ذکر پر پابندی نہیں ہوتی ہے تو نماز کے اوقات میں وضو بنا کر ذکر جاری کرنے کا بہت ثواب ملتا ہے اور ان ایام کے بعد دیگر نفل عبادات کی کثرت سے ان ایام کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہےاور ذکر کے اس عمل سے نماز کی عادت بھی ختم نہ ہو گی
قرآن کی تلاوت کا ثواب
ان ایام میں قرآن کو چھونے سے منع کیا گیا ہے مگر اس بات کا بھی اقرار کیا گیا ہے کہ زبان پاک ہوتی ہے تو ان اوقات میں حفظ شدہ آیات کی تلاوت بھی کی جا سکتی ہے تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایام خواتین کے لیۓ سزا کے بجاۓ ایک انعام کی بھی حیثیت رکھتے ہیں