حاملہ خواتین کو حمل کے 9 ماہ اپنی صحت کا بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ کیونکہ ماں کی صحت سے بچے کی صحت جڑی ہے۔ ماں صحت مند ہوگی تو بچہ بھی صحت مند ہوگا۔ ماں بھرپور غذا کھائے گی تو بچے میں طاقت آئے گی۔ حمل کے دوران خواتین کی جسمانی کمزوری یا تھوڑی بہت بے احتیاطی سے بچے کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بچے کی صحت پر بھی۔ دورانِ حمل پیچیدگیوں کی وجہ سے بچے کی جان کو خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ خاتون کے پیٹ میں حمل کے دوران پانی سے بنی ایک جھلی ہوتی ہے جس میں بچہ ٹہرتا ہے۔ یہ پانی کی تھیلی یا واٹر بیگ کہلاتی ہے۔ جب یہ واٹر بیگ پھٹتا ہے تو بچے کی پیدائش ہوتی ہے لیکن اگر یہ بیگ حمل کے دوران پھٹ جائے تو بچے کی جان بھی جا سکتی ہے۔
امینیٹک مادہ کی یہ تھیلی بچے کو ماں کے پیٹ میں محفوظ رکھتی ہےجس میں بچے کی نشوونما بھی ہوتی ہے اور اس کو بڑھنے کے لیے جگہ بھی ملتی ہے۔
یہ واٹر بیگ دراصل تب پھٹتا ہے جب خاتون پیٹ میں سکڑاؤ محسوس کرتی ہیں کیونکہ ان کا سرویکس بڑا ہونے لگتا ہے۔
اگر واٹر بیگ ڈیلیوری کے وقت سے قبل ٹوٹ جائے تواس کو ڈاکٹر پری لیبر رپچر کہتے ہیں۔

حاملہ خواتین کو حمل کے 9 ماہ اپنی صحت کا بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ کیونکہ ماں کی صحت سے بچے کی صحت جڑی ہے۔ ماں صحت مند ہوگی تو بچہ بھی صحت مند ہوگا۔ ماں بھرپور غذا کھائے گی تو بچے میں طاقت آئے گی۔ حمل کے دوران خواتین کی جسمانی کمزوری یا تھوڑی بہت بے احتیاطی سے بچے کی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور بچے کی صحت پر بھی۔ دورانِ حمل پیچیدگیوں کی وجہ سے بچے کی جان کو خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔ خاتون کے پیٹ میں حمل کے دوران پانی سے بنی ایک جھلی ہوتی ہے جس میں بچہ ٹہرتا ہے۔ یہ پانی کی تھیلی یا واٹر بیگ کہلاتی ہے۔ جب یہ واٹر بیگ پھٹتا ہے تو بچے کی پیدائش ہوتی ہے لیکن اگر یہ بیگ حمل کے دوران پھٹ جائے تو بچے کی جان بھی جا سکتی ہے۔
امینیٹک مادہ کی یہ تھیلی بچے کو ماں کے پیٹ میں محفوظ رکھتی ہےجس میں بچے کی نشوونما بھی ہوتی ہے اور اس کو بڑھنے کے لیے جگہ بھی ملتی ہے۔
یہ واٹر بیگ دراصل تب پھٹتا ہے جب خاتون پیٹ میں سکڑاؤ محسوس کرتی ہیں کیونکہ ان کا سرویکس بڑا ہونے لگتا ہے۔
اگر واٹر بیگ ڈیلیوری کے وقت سے قبل ٹوٹ جائے تواس کو ڈاکٹر پری لیبر رپچر کہتے ہیں۔ واٹر بیگ اس وقت لیک ہوتا ہے جب حاملہ خاتون کو ایسا محسوس ہو کہ ان کا تیزی سے پخانہ آرہا ہو اور ایک مستقل بہاؤ ہو۔ لیکن اس امینیٹک مادے سے کسی قسم کی بو نہیں آتی۔ جوں ہی آپ کا واٹر بیگ پھٹ جائے فوری ڈاکٹر کے پاس ہسپتال چلی جائیں ورنہ آپ کے بچے کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

واٹر بیگ کے پھٹنے کے فوری بعد پیدا ہونے والے بچوں میں سیال انفیکشن ہونے کا امکان کم ہوتا اور انہیں زیادہ وقت تک انکیوبیٹر میں نہیں رکھا جاتا۔ اگر حمل کے 37ویں ہفتے میں پانی کا بیگ ٹوٹ جائے تو یہ پری ٹرم رپچر کہلاتا ہے۔
اگر آپ کا واٹر بیگ 23 ہفتوں سے پہلے ٹوٹ جاتا ہے تو ڈاکٹر یہی مشورہ دیتے ہیں کہ اس حمل کو ضائع کروادیا جائے کیونکہ اس سے پیدا ہونے والے بچے میں ذہنی یا جسمانی معذوری کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
