آج کل ہر جگہ سنا مکی کے قہوے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پرتو جیسے اس کے بے شمار فوائد اور نقصانات کی ایک بحث چھڑی ہوئی ہے۔مگر سنا مکی ہے کیا پہلے اس کے بارے میں مکمل معلومات جان لینا بہتر ہے تاکہ ہمیں پتہ تو ہو کہ جس چیز کے استعمال پر اتنا زور دیا جارہا ہے یہ کیا ہے اور سائنس اس کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے؟
سنا مکی ایک پودا ہے جسے انگلش میں سنا پلانٹ کہتے ہیں اور اس کو عام طور پر حکیمی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نےبھی ثنا کو ہربل میڈیسن
کا درجہ دیا ہے۔
کیا یہ کورونا جیسی وباء کے لئےسائنسی طور پر کارآمد ہے یا نہیں؟
میڈیکل سائنس تاحال سنا مکی کے حوالے سے کوئی ایسی وضاحت پیش نہیں کرسکی کہ اس میں کورونا کا علاج ہےیا نہیں، لیکن ڈاکٹرز اور ماہرین کی اکثریت یہی کہتی ہے کہ اس کو پینے سے ڈی ہائیڈریشن ہوجاتی ہے
جوکہ کورونا کے مریض کے لئے بلکل ٹھیک نہیں ہے۔
لہٰذا سوشل میڈیا پر کئے جانے والے کورونا سے متعلق سارے دعوے غلط ہیں کیونکہ یہ کورونا کا علاج ہر گز نہیں ہے۔
سنا مکی ڈاکٹرز کے مطابق کس مرض میں مفید ہے؟
٭ یہ ہمارے نظام دفاع کو مضبوط بناتے ہیں اس کی اینٹی سوزش خوبیاں انتہائی مُفید ہیں اس لیے کبھی کبھار اس کو پینا صحت کے لئے مفید ہے۔
٭ سائنس کے مُطابق اس پودے کے پتوں کی چائے سے وزن کم کرنے میں بھی مدد حاصل کی جاسکتی ہے کیونکہ اسکی چائے جسم کی فاضل چربی کو جلد پگھلانے میں مدد دیتی ہے ۔
٭ مگر غذائی ماہرین اس کا زیادہ استعمال کرنے کے لئے سختی سے منع کرتے ہیں کیونکہ اس کی تاثیر گرم ہے۔
٭ جدید ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ سناکے پتوں میں اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی ٹیومر خوبیاں پائی جاتی ہیں اوراسے کینسر کی کُچھ ادویات میں استعمال بھی کیا جارہا ہے اسکے علاوہ سناکے پتوں میں اینٹی
اینفلامیٹری خوبیاں شامل ہیں جسکی وجہ سے اسے گلے کی سوزش وغیرہ دُور کرنے کے لیے بھی مفید مانا جاتا ہے۔
٭ ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے 0.6 گرام سے لیکر 2 گرام تک روزانہ استعمال کرنا چاہیے اور اسے بطور غذا استعمال کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرنا چاہیے۔