لوگ عموماً سر درد ہونے کی صورت میں گولی کھا کر اس سے چھٹکارا حاصل کرلیتے ہیں، لیکن کچھ سر درد ایسے بھی ہوتے ہیں جن کو نہایت سنجیدگی سے لینا چاہیے کیونکہ یہ کسی بڑی بیماری کا پیش خیمہ ہوسکتے ہیں۔ عام طور پر سردرد کی چار اقسام ایسی ہیں جو ہمارے جسم کے ساتھ منسلک ہوتی ہیں۔ آئیے آپ کو تصاویر کے ساتھ بتاتے ہیں کہ
تناؤ کا سر درد
اگر آپ کے سر کی پیشانی، گردن یا کندھے کے پٹھوں میں درد رہتا ہے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ کو ٹینشن تناؤ کا سر درد ہے، یہ ایک عام پائے جانے والا درد ہے۔ اس میں اکثر اوقات الٹی بھی ہوجاتی ہے، ایسی صورت میں آپ کو چاہیے ادرک والی چائے میں مِنٹ کے تیل کے چند قطرے ملا کر پی لیں یا تو منٹ آئل کے چند قطرے ماتھے پر لگا کر مساج کریں، اس سے آپ کو کافی سکون ملے گا۔
کلسٹر سر درد
کلسٹر سر درد ایک آنکھ کے پیچھے یا چہرے کے ایک طرف ہوتا ہے، یہ سر درد سلسلہ وار ہوتا ہے اور ہر فرد کا درد 15 منٹ سے 3 گھنٹے تک رہ سکتا ہے۔ کلسٹر سر درد کی کچھ علامات ہیں جیسے کہ سر درد سے متاثر ہونے والی طرف سوجن، لالی یا پسینہ آنا، اور سر درد کے طور پر ایک ہی طرف سے ناک بہنا اور ایک آنکھ سے آنسو آنا
مائیگرین/ آدھے سر کا درد
آدھے سر کا درد دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ یہ آپ کے روزمرہ کے معمولات کو انجام دینے کی آپ کی صلاحیت کو نمایاں طور پر محدود کرتا ہے۔ مائیگرین میں آپکی رگیں دھڑکتی ہیں اور عام طور پر یہ یکطرفہ ہوتا ہے۔ مائیگرین والے لوگ اکثر زیادہ روشنی اور آواز برداشت نہیں کر پاتے۔ اس درد میں متلی اور الٹی بھی عام طور پر ہوجاتی ہے۔ اس درد کا شکار ہونے والے کئی افراد کو وٹامن بی 12، میگنیشیم اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے کافی سکون ملتا ہے۔
سائی نس کا درد
امریکن مائیگرین فاؤنڈیشن کے مطابق، جن لوگوں کو دائمی موسمی الرجی یا سائنوسائٹس ہے وہ اس قسم کے سر درد کا شکار ہوتے ہیں۔ سائی نَس میں بلغم کی وجہ سے ناک بند ہوجاتی ہے اور ساتھ سر پر دباﺅ پڑتا ہے۔ اگر انفیکشن کی وجہ سے سائی نس تیز ہوجائے تو گالوں پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے اور آنکھ اور ماتھے میں درد کے ساتھ تیز بخار بھی ہوجاتا ہے۔ ایسی صورت میں ادرک والا سوپ، مالٹا، سبز چائے، لیموں اور امرود کا استعمال کریں تاکہ اس میں موجود انٹی آکسیڈینٹس کی وجہ سے انفیکشن کم ہو اور آپ کے درد میں کمی آئے۔
کون سا سر درد برین ہیمرج کی وجہ بن سکتا ہے؟
برین ہیمرج عموماً دماغی صدمہ، گرنا، کوئی برا حادثہ یا سر پر دوسرے قسم کے دھچکے کی وجہ سے ہوسکتا ہے، ذہنی دباؤ سے ہونے والا سر درد اور ہائی بلڈ پریشر خون کی نالیوں کی دیواروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور خون کی نالی کے رسنے یا پھٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔