تحقیق کے مطابق ٹماٹروں میں پائی جانے والی غذاء لائیکوپین شاید مرد کے سپرم کی صلاحیت میں بہتری لاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، صحت مند مرد جو ایک اضافی غذا کے طور پر دن میں ایک مرتبہ ٹماٹروں کے ست کے دو چمچے کھاتے ہیں، ان کے مادّہ تولید کی صلاحیت اور صحت پہلے سے زیادہ بہتر تھی۔ ست کی بجائے پکے ہوئے ٹماٹروں سے اتنی مقدار میں لائیکوپین حاصل کرنے کے لیے دن میں دو کلو ٹماٹر کھانا ضروری ہوتا۔
ایسے جوڑے جو بے اولاد ہوتے ہیں ان میں سے نصف میں مردوں کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کمزور ہوتی ہے۔
مرد اور عورت کی زرخیزی کے علوم کے ماہرین کہتے ہیں کہ ایسے مرد جن کو بچہ نہ پیدا کرنے کے بارے میں شکایتیں ہیں، ان پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
برطانیہ کے قومی صحت کے ادارے، نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس)، کی ایسے مردوں کے لیے، جن کو بچہ پیدا کرنے کی کم صلاحیت کی شکایات ہوتی ہیں، دی جانے والی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ وہ صحت مند طرزِ زندگی اختیار کریں اور زیرِ جامہ ڈھیلے ڈھالے کپڑے (انڈروئیر، وغیرہ) پہنیں۔
این ایچ ایس مزید تجویز کرتی ہے کہ اپنے آپ پر اعصابی دباؤ کو بھی کم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنی ساتھی سے اُس دور میں سیکس باقاعدگی کے ساتھ کرتے رہیں جن دِنوں وہ زیادہ زرخیز ہوتی ہے تاکہ اس کے حاملہ ہونے کے امکانات زیادہ سے زیادہ ہوں۔
لیکن معاشرے میں یہ خیال کافی زیادہ مقبول ہے کہ بعض اشیا کے کھانے سے مرد کے بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
وٹامن ای اور زِنک کی طرح جو اب تک اس مسئلے کے حل کے طور پر تحقیقات کا موضوع رہے ہیں، ليكوپين بھی ایک اینٹی اوکسیڈنٹ ہے۔ اینٹی آوکسیڈنٹ خون کے خلیوں میں آکسیجن کی کمی کو روکتا ہے اور اس طرح انھیں نقصان سے بچاتا ہے۔
اس کے صحت کے دیگر فائدوں سے بھی تعلق بنتا ہے جن میں امراضِ قلب اور بعض حالتوں میں کینسر کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔
’دی شیفیلڈ‘ نامی ایک تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنے تجربے میں مردوں پر لیکٹو لائکوپین سپلیمنٹ کو ایک اضافی غذا کے طور پر استعمال کیا، کیونکہ عموماً بنیادی خوراک میں جو غذائیت ہوتی ہے اُسے جسم اچھی طرح جذب نہیں کر پاتا۔ لہٰذا انھوں نے سپلمنٹ کے استعمال سے کوشش کی کہ تحقیق میں شامل ہر مرد کو ایک جتنی مقدار میں یہ اضافی غذا ملے۔
اگر ٹماٹروں کو عام طریقے سے پکایا جائے تو لائیکوپین کی ضروری مقدار کے لیے مردوں کو ہر روز دو کلو ٹماٹر کھانے پڑیں گے۔