حمل کا دورانیہ خواتین کے لئے بہت زیادہ منفرد اور چیلنجز سے بھرا ہوا ہوتا ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ایک وجود میں دوسری جان کا پلنا ہے اور ایک چھوٹے سے ایمبریو سے ایک مکمل بچے کی تخلیق ہونا ہے۔ خواتین کو حمل کے بارے میں جب پتہ چلتا ہے جب ان کو قے، متلی، الٹی یا چکر آنا اور بخار آنے کی علامات زیادہ ہوں اور کچھ خواتین کو تو لوز موشن بھی ہو جاتے ہیں جس کے بعد رنگت کے زرد ہونے پر ڈاکٹر کے پاس جاتی اور ٹیسٹ کروانے پر اصلیت معلوم ہو پاتی ہے جوکہ حقیقت ہے۔ مگر کچھ ایسی بھی علامات خواتین میں ہوتی ہیں، جن کے بارے میں کم ہی لوگوں کو معلوم ہے۔
آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کچھ ایسی حمل کی علامات جو عام طور پر ہر خاتون کو علم نہیں ہوتا کہ وہ حمل سے ہیں یا نہیں۔
علامات:
٭ جلد پر مسوں یا مولز تل کا ہو جانا، سکن پر یوں کالے دھبے پڑنا بھی بعض اوقات حمل کے ٹہرنے کو واضح کرتا ہے۔ البتہ یہ نشانی ہر کسی کے ساتھ نہیں ہوتی۔
٭ زبان کا ذائقہ حد سے زیادہ بڑھ جاتا ہے، جو کھانا بھی سامنے آئے اس کا ذائقہ دھات نما یعنی تیز نمک اور کِر کرا سا مزہ آنے لگتا، یہ پریگنینسی کی ایک عام علامت ہے۔
٭ تھوک کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی کیونکہ پیٹیلیسم گریڈیوسوا نامی مرکبات کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے تھوک زیادہ آتا ہے اور یہ اس لئے بھی کیونکہ ایمبریو میں توڑ پھوڑ ہورہی ہوتی اور بچے کی ساخت بدل رہی ہوتی۔
٭ مسھوڑوں میں سوجن، درد، خون کا آنا، مسھوڑوں کا پھولنا وغیرہ بھی ایک علامت ہے، پریگنینسی گائیگینیٹیووز ایک پیچیدگی ہے جس میں دورانِ حمل مسھوڑوں کی شکایت ہو جاتی۔
٭ نزلہ زکام اور بخار کا زیادہ ہونا کیونکہ ہارمونل تبدیلیاں بڑھتی ہیں جس کی وجہ سے پٹھے اور مسلز کے ساتھ بخار بھی ہونے لگتا ہے۔
٭ اکثر حاملہ خواتین کو سانس لینے میں مسئلہ درپیش ہوتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ پلمونری شریانیں بھی بچے کے وجود میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں اس لئے سانس کی نالی کا دو جگہوں میں کام کرنا رکاوٹ بنتا ہے۔