اکثر خواتین کو بار بار باتھ روم جانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے جس کو ہمارے ہاں اتنا سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔ لیکن یہ علامت Urinary tract infection (UTI) کی بھی ہوسکتی تھی۔ یہ انفیکشن گردے، مثانے یا پیشاب کی نالی کے درمیان کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے۔ اس آرٹیکل میں آپ کو اس کی علامات، لاحق ہونے والے خطرات اور اس سے بچانے والی احتیاط کے بارے میں بتایا جائے گا۔
علامات:
پیشاب کی نالی کے انفیکشن میں باتھ روم جانے کی اچانک اور تیز حاجت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پیشاب میں جلن، بار بار باتھ روم جانے کی حاجت، پیشاب کا رنگ گدلا، سرخی مائل، گلابی یا کتھئی رنگ کا ہونا اس کے علاوہ مثانے میں درد اور بخار ہونا انفیکشن کی علامات کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ علامتوں کا انحصار اس بات پر بھی ہوتا ہے کہ یہ نالی کے کس حصے میں موجود ہے۔
وجوہات:
اس کی وجوہات میں پیشاب کو دیر تک روکنا، صفائی کا مناسب انتظام نہ ہونا، گردے میں پتھری، دیر تک ایک ہی جگہ بیٹھے رہنا، اینٹی بایوٹکس کا زیادہ استعمال جو پیشاب کے قدرتی عمل پر اثر انداز ہوتا ہے، شامل ہیں۔
کیا خطرات ہوسکتے ہیں؟
خواتین میں پیشاب کی نالی کے انفیکشن میں معمولی نوعیت کے مسائل کے علاوہ سنجیدہ خطرات بھی لاحق ہوسکتے ہیں جن میں کمزور قوت مدافعت، پیشاب میں رکاوٹ، گردے میں پتھری، وقت سے پہلے ماہواری کا رک جانا اورحاملہ ہونے میں رکاوٹ شامل ہیں
احتیاطی تدابیر:
زیادہ پانی پئیں کیوں کہ پانی پیشاب کی نالیوں کو صاف رکھتا ہے
جیسے ہی ضرورت ہو پیشاب کرکے مثانے کو صاف کرلیں۔ پیشاب کرنے سے نالی میں موجود بیکٹیریا پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ خلیات میں موجود نہیں رہ پاتے
اس انفیکشن میں ڈاکٹرز اکثر کرین بیری جوس پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ کرین بیری جوس کے اندر اینٹی آکسیڈینٹس کے علاوہ سوجن کم کرنے کی خصوصیات بھی ہوتی ہیں
صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ مخصوص حصوں کی صفائی کرتے ہوئے کوشش کریں آگے سے پیچھے کی جانب صفائی کی جائے تاکہ جراثیم جسم کے اندر داخل نہ ہوسکیں۔