آج کے جدید دور میں بیماری کی تشخیص کرنا آسان ہوگیا ہے بس ایک ٹیسٹ کروائیں اور رزلٹ آپ کے سامنے ہوتا ہے کچھ گھنٹون میں،لیکن پہلے زمانے میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ صرف پیشاب کے رنگ سے ہی آپ ساری بیماریوں کا پتہ لگا سکتے ہیں؟ پیشاب مختلف رنگوں میں ہوتا ہے اور کس رنگ کا پیشاب کس بیماری کی علامت مانا جاتا ہے یہ آج ہم آپ کو بتائیں گے۔ اگر آپ میں یہ علامات ہیں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
لال رنگ:
پیشاب کی رنگت لال بھی ہوسکتی ہے جو چقندر یا لال بیریز وغیرہ کھانے کی وجہ سے ہوسکتی ہے، لیکن اگر آپ نے ایسی کوئی غذا استعمال نہیں کی ہے تو یہ مثانے پھول جانے، مثانے اور گردے میں رسولی اور گردوں میں پتھری وغیرہ کی علامت ہوسکتی ہے۔
نارنجی رنگ:
اگر پیشاب کی رنگت نارنجی ہے تو جسم میں پانی کی کمی یا ڈی ہائیڈریشن ہے، اس کے علاوہ یرقان بھی ہوسکتا ہے۔
نیلا یا ہرا:
عام طور پر پیشاب کے یہ دونوں رنگ کھانوں کے رنگ کی وجہ سے ہوتے ہیں لیکن، معمول میں ایسا پیشاب آئے تو گردوں یا مثانے کا بیکٹریل انفیکشن ہوسکتا ہے۔
گولڈن:
پیشاب کی یہ رنگت وٹامنز کا بہت زیادہ استعمال کرنے کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ کوئی پریشانی والی بات نہیں ہے۔ مگر اگر جلن محسوس ہونے لگے تو ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
بھورا رنگ:
اگر پیشاب بھورے رنگ کا یا گہرا ہو تو یہ جگر کے امراض کی علامت ہو سکتی ہے۔
صاف پانی جیسا:
اگر آپکو بالکل صاف یا سفید رنگ کا پیشاب ہوتا ہے تو جان لیں کہ آپ ضرورت سے زیادہ پانی پی رہے ہیں جو ایک اچھی بات بھی ہے مگر زیادہ پانی کی وجہ سے جسم میں نمکیات کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ اگر ہمیشہ ایسی رنگت ہو تو ضرور ڈاکٹر سے رجوع کریں کیونکہ یہ مثانے میں انفیکشن کی وجہ سے بھی ہوتی ہے مگر کبھی کبھار ہو تو فکر مند نہ ہوں۔
جھاگ آنا:
پیشاب میں جھاگ کی وجہ اس کی نالی میں سوزش ہوسکتی ہے۔