دورانِ حمل ماں کے جسم میں کسی بھی اہم غذائی جز کی کمی بچے کی نشوونما میں کمی کا باعث بن سکتی ہے، اس لئے ماں کو غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال کرنا چاہیئے تاکہ بچہ بھی صحت مند ہوسکے ۔
انسانی جسم کا دارومدار اس کی دماغی صحت پر منحصر ہے اس لئے دوران حمل ماں کی غذا میں بچے کی دماغی نشوونما کے لئے مددگار ثابت ہونے والے وٹامن کی مقدار کا مکمل طور پر شامل ہونا بے حد ضروری ہے ۔
دورانِ حمل ماں کے جسم میں وٹامن ڈی کی مقررہ مقدار بچے کی دماغی نشوونما میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے جرنل آف نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ:
'' دوران حمل ماؤں میں وٹامن ڈی کی سطح کا تعلق بچوں کی ذہانت سے ہوتا ہے۔ یعنی دوران حمل ماں کے جسم میں وٹامن ڈی جتنی زیادہ پائی جائے گی اتنا ہی بچوں کی ذہانت میں اضافے کا امکان ہے۔''
محققین کا کہنا ہے کہ:
'' وٹامن ڈی کی کمی حاملہ خواتین میں بہت عام ہے اور ہمارے جسم میں شامل میلانین کمپاؤنڈ جلد کو سورج سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتا ہے، مگر الٹرا وائلٹ شعاعوں کو بلاک کرنے کے دوران میلانین جلد میں وٹامن ڈی کی پروڈکشن کو گھٹا دیتا ہے، یہی وجہ ہے کہ بہت زیادہ تعداد میں لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔''
وٹامن ڈی کی کمی پر قابو ممکن ہے اور اس کا حل بہت آسان ہے، یعنی کسی سپلیمنٹ کا استعمال، مچھلی، انڈے اور فورٹیفائیڈ ملک سے بھی وٹامن ڈی کو جسم کا حصہ بنانا ممکن ہے۔