آج کل زیادہ تر خواتین کی ڈیلیوری سی سیکشن کے ذریعے ہی ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ماں اور بچہ دونوں کی صحت پر اثرات مرتب کر رہا ہے۔ پہلے زمانے میں کچھ ہی خواتین کی ڈیلیوری آپریشن سے ہوتی تھی لیکن اب جتنی تیزی سے سی سیکشن ہو رہے ہیں وہ خطرناک صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔ جہاں سی سیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے وہیں آرٹیفیشل پین بھی ایک بہترین طریقہ ہے خواتین کو سی سیکشن سے بچانے کے لیے۔ جس کے متعلق ڈاکٹر عائشہ سلیم بتاتی ہیں کہ:
'

ہمارے ہاں جتنی بھی خواتین ڈیلیوری کے لیے آتی ہیں ان میں سے زیادہ تر کے کیسز میں ہم نے دیکھا ہے کہ وہ ابتدائی ماہ میں بالکل نارمل ہوتی ہیں جس سے ہمیں یہ لگتا ہے کہ ان کی ڈیلیوری کے لیئے آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی مگر جب 8 سے نویں ماہ میں پہنچتی ہیں تو پیچیدگیوں کا شکار ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے ان کا سی سیکشن کرنا لازمی ہو جاتا ہے۔ مگر کچھ ایسے کیسز بھی سامنے آتے ہیں جن میں ابتدائی 6 ماہ میں تو لگتا ہے کہ خاتون کمزور ہیں۔ ان کا آپریشن ہوگا کیونکہ بعض اوقات بچے کی پوزیشن الٹ جاتی ہے۔ مگر ہماری کوشش ہوتی ہے کہ خواتین کو آٹیفیشل پین دیا جائے جس سے نارمل' ڈیلیوری ممکن ہو۔
''
'

آٹیفیشل پین میں خواتین کو انجیکشنز اور ڈرپ لگائی جاتی ہے جس سے ان کے جسم کو نارمل ڈیلیوری کے لیے تیار کیا جاتا ہے تاکہ آپریشن کی نوبت نہ آئے۔ البتہ یہ سب کچھ اس صورت میں ممکن ہے جبکہ خاتون کے جسم میں کسی قسم کی کوئی کمی یا کوئی پیچیدگی نہ ہو اور پیدا ہونے والے بچے کا جسم مضبوط ہو۔
مذید جاننے کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں: