دنیا بھر کی خواتین کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مردوں کی نسبت زیادہ بولتی ہیں اور یہ کچھ ایسا غلط بھی نہیں ہے شائد اس کی ایک وجہ سے بھی ہو سکتی ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں بہت سارے ایسے معاملات کو دیکھ رہی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ان کو زيادہ بولنا پڑتا ہے جو کہ وقت کےساتھ ساتھ ان کی عادت میں تبدیل ہو جاتا ہے اور وہ زيادہ بولنے لگتی ہیں
مگر اب سائنس دانوں نے زيادہ بولنے والی خواتین کو یہ خوشخبری سنا دی ہے کہ زیادہ بولنے والی خواتین لمبی عمر پاتی ہیں
لمبی عمر پانے کا راز
عام طور پر لوگوں کا یہ ماننا ہوتاہے کہ ان کی زندگی کی طوالت کا انحصار انسان کے ڈي این اے میں موجود جین پر ہوتا ہے جین درحقیقت انسان کی زندگی کی کوالٹی اور طوالت کی ذمہ دار ہو سکتی ہے مگر اب جدید تحقیقات میں سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ خواتین کا زیادہ دیر تک مستقل بولتے رہنا بھی لمبی زندگی کا ایک سبب ہو سکتا ہے
البرٹ آئن سٹائن کالج امریکہ میں کی جانے والی ایک جدید تحقیق کے مطابق جتنے زيادہ الفاظ ہم گفتگو کے دوران بولتے ہیں اتنی ہی ہماری زندگی بڑھتی ہے اور ہم زيادہ دیر تک زندہ رہ سکتے ہیں
لمبی عمر پانے والے لوگ زيادہ بولتے تھے
یہ تحقیقات ان افراد پر کی گئی جن کی عمریں نوے اور سو سال کے درمیان تھیں اور ایسے بہت سارے افراد کے طرز زندگی اوردیگر عادات و اطوار پر مکمل تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئي کہ ان تمام افراد میں جنہوں نے نوۓ سال سے زیادہ عمر پائي واحد قدر مشترک زيادہ بولنے کی عادت تھی
یہ تحقیق اس سے قبل اسپین میں ایک ماہر نفسیات دان لوئيس روجاز مارکیوس نے بھی کی جس کا یہ ماننا تھا کہ جو لوگ دن بھر میں 15000 سے زيادہ الفظ بولتےہیں ان کی عمریں ان لوگوں سے زيادہ ہوتی ہیں جو کم بولتے ہیں
عورتیں مردوں سے زیادہ لمبی عمر کیوں پاتی ہیں
ان تحقیقات سے واضح طور پر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ خواتین کی مردوں کے مقابلے میں زيادہ لمبی عمر پانے کی ایک وجہ لازمی طور پر یہی ہو سکتی ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ بولتی ہین آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے