نو پارکنگ

ٹریفک پولیس کی جانب سے نو پارکنگ کے نام پر پارک کی گئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں اٹھالی جاتی ہیں، جس کے بعد ٹریفک پولیس کی جانب سے لفٹنگ کے نام پر رشوت وصول کی جاتی ہے۔

پارک کی گئی گاڑی نو پارکنگ کے نام پر اٹھا لی گئی۔

شہر قائد کے بڑے مسائل میں سے ایک مسئلہ ٹریفک بھی ایک ہیں۔ جہاں شہر قائد کے باسی دن ہو یا رات، صبح ہو شام ہر وقت ٹریفک جام جیسے مسائل کا شکار ہیں۔شہریوں کی مشکلات میں اضافہ اس وقت مزید ہو جا تا ہے جب ٹریفک پولیس کی جانب سے نو پارکنگ کے نام پر پارک کی گئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں اٹھا لی جاتی ہیں۔ نو پارکنگ سے اٹھا ئی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو واپس کر نے کے لئے پولیس لفٹنگ چارجز کے نام پر رشوت وصول کرتی ہیں۔

شہریوں کے مطابق وہ اپنی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ٹھیک جگہ پارک کرتے ہیں اور کے ایم سی کو پارک کی گئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی پارکنگ فیس بھی ادا کر تی ہیں لیکن اس کے باوجود نو پارکنگ کے نام پر پارک کی گئی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں اٹھا لی جاتی ہیں۔شہریوں کے مطابق پہلے ٹریفک جام جیسے مسائل نے ذندگی اجیرن کی ہوئی تو دوسری جانب نو پارکنگ کے نام پر شہریوں کو لوٹا جاتا ہے۔جبکہ دوسری جانب ٹریفک پولیس کے مطابق شہر کی اہم شاہراہیں اور سڑکیں گاڑی یا موٹر سائکل پارک کرنے کے لئے نہیں اگر پارکنگ کی اجازت دے دی جائے تو اس ٹریفک جام ہوتا ہے جس کی وجہ سے مجبورن ٹریفک پولیس کو نو پارکنگ میں کھڑی کی گئی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنا پڑتی کیونکہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک کی روانی بہت کرنا اولین ترجیح ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ شہریوں کے لئے مناسب پارکنگ کا انتظام کریں تا کہ شہری نو پارکنگ سے اٹھائی گئی گاڑیوں کے نام پر لفٹنگ چارجز سے بچ سکے۔
 

Muhammad Zubair
About the Author: Muhammad Zubair Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.