مکرمی! چاہے کچھ بھی ہو انسان کو زندگی بہت پیاری ہوتی ہے،
لیکن یہ ضروری نہیں کہ ہر کوئی اُسے برتنا بھی جانتا ہو، آپ تحقیقات اُٹھا
کر دیکھیں ، دُنیا کے ستّر فیصد افراد اپنی زندگی سے خوش نہیں ہیں ۔ اس کی
کئی وجوہات ہوسکتی ہیں ، مگر ایک وجہ جو کہ بہت زیادہ اثر انداز ہوتی ہے وہ
ہے خوشی کے معانی کا اختلاف۔ ہر انسان کاخوشی کا مطلب بالکل جُدا ہوتا ہے ،
کوئی کام میں خوشی تلاش کرتا ہے ، کوئی دوستی میں خوشی تلاش کرتا ہے، کوئی
مخالف جنس کی موجودگی میں خوش ہوتا ہے حتٰی کہ لوگوں کی اکثریت ہی اپنی ذات
کے باہر خوشی تلاش کرتی ہے۔ اور یہی وہ حیرت انگیز وجہ ہے کہ خود انسان اس
بات سے آگاہ نہیں ہوتا کہ اُس کی خوشی اُس کے اندر ہی موجود ہے ، اپنی ذات
میں خوشی کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ انسان خود غرض ہوجائے۔ ذاتی اطمینان
اور ذاتی غرض میں بہت فرق ہے۔ ذاتی اطمینان اس وقت حاصل ہوتا ہے جب انسان
اپنے آپ سے مطمئن ہو کہ وہ اپنی ذات سے اور دوسروں سے انصاف کررہاہے جبکہ
ذاتی غرض میں دوسروں کے ساتھ انصاف ہرگز اُس کا مسئلہ نہیں ہوتا ، خود غرض
انسان بس اپنی خواہشات کو پورا کرکے ہی خوش ہوتا ہے مگر یہ خوشی بھی وقتی
طور پر ہوتی ہے۔ اور ذاتی خوشی تب ہی حاصل ہوتی ہے جب انسان کو اُس کے اصل
مقصد کا ادراک ہوجائے کہ وہ کیوں پیدا کیا گیا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ اگر آپ
کو یہ بتایا جائے کہ یہی زندگی ہے بس اس کے بعدکا انجام کچھ بھی نہیں تو
پھر آپ کو نتیجہ کی پرواہ نہیں ہوگی اور آپ کی خوشی کا مطلب بالکل مُختلف
ہوجائے گا لیکن اگر آپ کو یہ علم ہوجائے کہ آپ سے اس زندگی کا حساب لیا
جائے گا اور اسی کے مطابق آپ کو بقیہ زندگی فراہم کی جائے گی جو کہ مُستقل
ہوگی کبھی ختم نہ ہوگی تو پھر آپ کا سوچنے کا زاویہ الگ ہوجائے اور آپ کے
خوش اور غمگین ہونے کا مطلب آپ کی زندگی کے مقصد کے تابع ہوجائے گا۔
|