قصور کی آٹھ سالہ زینب کا اغوا،زیادتی ،قتل اور پھر
لاش کی بے حرمتی ۔قصور کے بعد فیصل آباد میں چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی
زیادتی کے بعد قتل ،آئے روز اخبارات اور میڈیا پر ملک بھر سے اس طرز کی
خوفناک خبریں صرف قصور میں ہی ایک سال میں بارہ معصوم بچیوں سے زیادتی کے
واقعات ۔۔ ذمہ دار کون۔۔؟صاحب اقتدار ہوش کے ناخن لیں ان واقعات پر تعزیت
کرنے اور صرف نوٹس لینے تک نہ رہیں ان کے سد باب کے لیے ایسا قانون بنائیں
جو ان سفاکیت کے واقعات کو روک سکے بلکہ تمہیں قانون بنانے کی نہیں بلکہ اب
صرف محمد عربی ؐ کے بنائے ہوئے قانون کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے کہ زانی کو
سنگسار کر دیا جائے اور قاتل کو سربازار سولی پے لٹکا دیا جائے تب جا کر
امن قائم ہو گا اور ہر فرد کی عزت اور اس کا مال محفوظ ہو گا۔پاکستان کے
حصول کا مقصد اسلامی مملکت کاحصول تھاجس میں ہمارے بڑوں کی قربانیاں رنگ
لائیں اور خدا نے ہمیں تحفہ میں یہ آزاد ملک دیا اب اس ملک میں اسلامی حدود
کے نفاذ کو ہمیں ہی ممکن بنانا ہو گا ورنہ بچیاں لٹتی رہیں گیں اور عزتوں
کو پامال کرنے والے پیدا ہوتے رہیں گے اور ہر گھر کی زینب گھر سے باہر
نکلنے سے ڈرے گی۔ |