کائنات میں حرکت ہے اور ہم یہ بات آپ کو بتا چکے ہیں کے
حرکت کی وجہ سے Energy بنتی ہے ،اور اس Energyکو ’’نور‘‘کا نام دیا جاتا
ہے،اگر ہم یہ بات کہیں کہ کائنات میں انرجی کا وجود ہے اور اﷲ کوئی بھی کام
بے مقصد نہیں کرتا اس کا مطلب ہوا کائنات میں نور بنانے کا بھی کوئی نہ
کوئی مقصد ہے اور اُس مقصد کو حاصل کرنے کا نام ’’روحانیت‘‘ ہے ،اور یہ بات
بھی صحیح ہے کہ اگر کسی کی روحانیت صحیح سمت پر چلنے لگے تو اُس کے فوائد
زندگی کے ہر قدم پر نظر آتے ہیں،اب ہم اس نور کو کیسے سمجھائیں ؟تو سمجھانے
کا بہترین طریقہ صرف اور صرف ’’ْقران پاک‘‘ہے۔اب دیکھتے ہیں قرآن اس بارے
میں کیا کہتا ہے:
’’اسی خدا نے آفتاب کو روشنی اور چاند کو نور بنایا اور چاند کی منزلیں
مقرر کیں تا کہ ان کے زریعے برسوں کی تعداد اور دوسرے حسابات دریافت کر
سکو‘‘(سورہ یونس آیت 5)
’’وہی وہ ہے جو اپنے بندوں پر کھلی نشانیاں نازل کرتا ہے تا کہ تم کو
تاریکیوں سے نور کی طرف لائے اور اﷲ تمہارے حال پر یقیناً مہربان اور رحم
کرنے والا ہے‘‘(حدید 9)
’’ایمان والوں اﷲ سے ڈرو رسول ؐ پر ایمان لے آؤ تا کہ خدا اپنی رحمت کے
دہرے حصے عطا کر دے اور تمہارے لئے ایسا نور قرار دے جس کی روشنی میں چل
سکو اور تمہیں بخش دے اﷲ بہت بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے‘‘(حدید 16 )
’’وہ رسول ؐ جو اﷲ کی واضح آیات کی تلاوت کرتا ہے کہ ایمان اور نیک عمل
کرنے والوں کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے آئے‘‘
(سورہ طلاق ۱)
’’ساری تعریف اُس اﷲ کے لئے ہے جس نے آسمان و زمین کو خلق کیا اور تاریکیوں
اور نور کو مقرر کیا‘‘(سورہ انعام ۱)
’’اور ہم نے آسمان میں برج بنائے اور دیکھنے والوں کے لئے ستاروں سے آراستہ
کیا‘‘(حجر (16
’’با برکت ہے وہ ذات جس نے آسان میں برج بنائے اور اُس میں چاند اور چمکتا
ہوا چاند قرار دیا‘‘(سورہ فرقان (16
ان آیات میں انسان غور کرے تو سمجھے گا کہ اﷲ کی اس کائنات میں کیا کیا
حکمتیں پوشیدہ ہیں ۔اگر ان حکمتوں پر غور کر لیا جائے تو بے شک انسان دنیا
و آخرت کی سعادت حاصل کر سکتا ہے۔ |