سپیشل بچے بھی ہمارے ملک کا سرمایہ ہیں

ویسے تو 3 دسمبر کو سپیشل بچوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس میں ان بچوں کے لئے بڑے بڑے سمینار ،ریلیاں اور تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے لیکن پھر پورا سال ان کے لئے کسی بھی تقریب کا کوئی خاص اہتمام نہیں کیا جاتا ہونا تو یہ چاہیئے کہ ان افراد کے لئے گاہے بگاہے تقریبات منعقد کی جائیں تا کہ عام آدمی کو بھی سپیشل بچوں کے ٹیلنٹ سے روشناس کروایا جا سکے ۔جس طرح عام بچے ملک و قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں اسی طرح سپیشل بچے بھی ملک کے لئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ہمیں عام بچوں کے ساتھ ساتھ سپیشل بچوں کی تعلیم و تربیت پر بھی خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اگر ہم ان بچوں کو ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ دار بنانا چاہتے ہیں تو انہیں تعلیم کے علاوہ ہنر مند بھی بنانے پر توجہ دینی چاہیئے تا کہ یہ بھی معاشرے میں عام آدمی کے شانہ بشانہ کھڑے ہو سکیں مجھے فخر ہے کہ ہماری سپیشل بچوں کی کرکٹ ٹیم پوری دنیا میں اپنا لوہا منوا چکی ہے اس کے علاوہ بھی سپیشل بچوں نے مختلف عالمی کھیلوں میں کئی میڈلز جیتے ہیں ان بچوں کی اس کارکردگی پر پوری قوم کو فخر ہے اسی طرح کھیل کود کے علاوہ دوسرے شعبوں میں بھی ان کو تربیت کر کے ان کی صلاحیتوں کونکھارا جا سکتا ہے سپیشل بچوں کی تربیت میں جہاں استاد اہم کردار ادا کرتے ہیں وہاں والدین کا بھی فرض ہے کہ وہ ان بچوں پر خصوصی توجہ دیں ابھی حال ہی میں کچھ ٹی وی خبروں میں ان سپیشل بچوں پر تششدد کی ویڈیو دکھائی گئی تھیں جس سے پوری قوم میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ایسے لوگ سزا کے مستحق ہیں یہ بچے تو خصوصی توجہ اور پیار کے مستحق ہوتے ہیں اب تو حکومت نے سکولوں میں واضح کر دیا ہے کہ بچوں پر کسی قسم کا تششد د برداشت نہیں کیا جائے گااور تششد د کرنے والا سزا کا مستحق ہو گا۔

27 جنوری کو الحمرا میں سمائل فاؤنڈیشن کی جانب سے سپیشل بچوں کے لئے ایک پروگرام منعقد کیاگیا جس میں ڈی جی بیت المال جناب محترم سید اختر انصاری صاحب پروگرام کے مہمان خصوصی تھے انہوں نے بھی حاضرین سے بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سپیشل بچے بھی قوم کا سرمایہ ہیں اور ان کی تربیت بھی ہمیں عام بچوں کی طرح کرنی چاہیئے انہوں مزید کہا کہ سپیشل بچوں کی ملازمتوں میں کوٹہ 2% سے بڑھا کر 3% کر دیا گیا ہے اس کے علاوہ سپیشل بچوں کو سفری سہولت میں 50% ڈسکاؤنٹ دیا جائے گا یقیناً یہ سپیشل بچوں کی حوصلہ افزئی ہے اس پروگرام میں مختلف سکولوں کے بچوں نے بھی شرکت کی اور ٹیبلیو پیش کئے جو کسی طرح بھی عام بچوں سے کم نہ تھے وہاں موجود حاضرین نے دل کھول کر ان بچوں کو داد تحسین پیش کیا ۔اس کے علاوہ کچھ گلوکاروں نے اپنے فن کا بھی مظاہرہ کیا ۔سمائل فاؤنڈیشن کی جانب سے سپیشل بچوں میں سفید چھڑیاں تقسیم کی گئیں اگر ان بچوں پر خصوصی توجہ دی جائے جس کے وہ مستحق ہیں تو ان میں چپھی ہوئی صلاحیتوں کو اجاگر کیا جا سکتا ہے اس میں معاشرے کے ہر فرد کو اپنی اپنی جگہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے لیکن بالخصوص والدین اور استاتذہ کرام ان کی تعلیم و تربیت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔جب تک ہم سب مل کر ان بچوں کی حوصلہ افزائی نہیں کریں گے تب تک ان کی صلاحیتوں کو بہتر نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ یہ بچے خاص توجہ چاہتے ہیں انہیں صحت مند بچوں کی نسبت زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے یقین کریں یہ بچے کسی طرح بھی صحت مند بچوں سے کم کی صلاحیتوں کے مالک نہیں ہیں بلکہ ان میں بہت ذہین بچے بھی ہیں بس انہیں ہماری خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔انہیں ہم معاشرے کا اہم رکن بنا سکتے ہیں اور یہ بھی عام آدمی کی طرح معاشرے کی ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ہمیں اپنے ہی معاشرے میں بہت سے ایسے سپیشل افراد ملیں گے جو ملازمت کرتے ہیں اور اپنا کام بخوبی سر انجام دیتے ہیں ۔حکومت کے ساتھ ساتھ این جی اوز بھی ان سپیشل بچوں کے لئے کام کر رہی ہیں جو ایک احسن اقدام ہے ہمیں نہ صرف ان این جی اوز کی بھر پور حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے بلکہ ان کی مدد کے لئے بھی ان کا ساتھ دینے کی ضرورت ہے۔
 

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1924914 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More