کل بروز ہفتہ بتاریخ 17-02-2018 کو ہمارے پیارے دوست حافظ
زاہد صاحب نے سی ایم سیکٹریٹ جانے کی دعوت دی جسے ہم نے بخوشی قبول کر لیا
اور اپنے صحافی دوست جناب شہزاد اسلم راجہ صاحب کے ساتھ سی ایم سیکٹریٹ
پہنچے جہاں پر ہمارے نام پہلے ہی دے دیئے گئے تھے اس لئے کسی قسم کی
پریشانی نہیں اٹھانی پڑی جب وہاں پہنچے تو حافظ زاہد صاحب سے بھی گیٹ پر ہی
ملاقات ہو گئی اور یوں تمام دوست8 کلب روڈ سی ایم سیکٹریٹ پہنچے اور ا وہاں
سے ایک بڑے کانفرنس ہال کی طرف گئے جہاں پہلے سے موجود صحافی دوستوں اور سی
ایم سیکٹریٹ کے عملہ نے بھر پور استقبال کیا ۔اپنی سیٹ پر براجمان ہوئے تو
دیکھا کہ مائیک کے علاوہ ایک پیڈ بھی پڑا ہوا تھا جس پر گورنمنٹ آف پنجاب
کندہ تھا اور اس میں دو سفید پیپر بھی لگے ہوئے تھے اور ساتھ میں کچی پنسل
کا بھی بندوبست کیا گیا تھا تا کہ صحافی ہونے والی میٹنگ کے دوران کچھ اہم
باتیں نوٹ کر سکیں میٹنگ کا وقت صبح گیارہ بجے طے تھا لیکن ہفتہ کو چھٹی
ہونے کی وجہ سے سی ایم سیکٹریٹ کے عہدے دار ذرا لیٹ پہنچے یوں ایک گھنٹہ کی
تاخیر کے بعد باقائدہ میٹنگ کا آغاز کر دیا گیا ۔میٹنگ کے آغاز سے پہلے
تلاوت قران پاک کی گئی جس کا شرف ہمارے صحافی دوست جناب حافظ محمد زاہد
صاحب کو حاصل ہوا جنہوں نے نظامت کے فرائض بھی سر انجام دیئے میں آپ کو
بتاتا چلوں کہ اس میٹنگ میں جناب محمد علی میاں اسپیشل اسسٹنٹ وزیر اعلیٰ
پنجاب، محمد زبیر انصاری صاحب جنرل سیکٹری صنعت و حرفت ونگ اور جناب شہباز
غوث صاحب انچارج شکایت سیل وزیر اعلیٰ پنجاب موجود تھے جن سے مختلف صحافتی
تنظیموں کے اہم عیدداروں نے ملاقات کی اور اپنے اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔اس
میٹنگ میں ہمارے ایک اور پیارے دوست طاہر تبسم درانی صاحب کی کتاب ـ"وعدوں
سے تکمیل تک " کا بھی حوالہ دیا گیا جس کی تعریف خود محترمہ مریم نواز
صاحبہ بھی اپنے ٹویٹ میں کر چکی ہیں ہمارے یہ دوست واقعی ہی کسی تعارف کے
محتاج نہیں ماشا اﷲ بہت اچھا لکھتے ہیں ۔اس میٹنگ میں لاہور کے علاوہ دوسرے
اضلاع سے بھی صحافی بھائی شامل ہوئے تھے جن میں غلع چکوال،گجرات،احمد پور
شرقیہ ،ننکانہ صاحب شامل ہیں صحافیوں میں جناب میاں محمد انیس صاحب، جناب
غلام غوث صاحب ، راجہ وحید صاحب جناب راجہ وحید الرحمن صاحب ،جناب مرزا
محمد یسین صاحب ،جناب عبدالکریم اعوان صاحب ،جناب محمد عرفان چوہدری صاحب ،جناب
حافظ محمد زاہد صاحب ،جناب کرامت نصیرصاحب ،جناب رانا حسیب صاحب ،جناب مہر
شوکت علی صاحب ،جناب الطاف حسین صاحب ،جناب ملک شہباز احمد صاحب ،جناب
شہزاد اسلم راجہ صاحب، جناب ندیم شیخ صاحب ،جناب نوید اسلم صاحب ،جناب
ڈاکٹر محمد ندیم ملک صاحب ،محترمہ فاطمہ شیروانی صاحبہ ،محترمہ حمیرا اکمل
صاحبہ ،جناب شہزاد گیلانی صاحب ،محترمہ عمارہ کنول صاحبہ اور راقم ڈاکٹر
چوہدری تنویر سرور کے علاوہ بھی ملک کے دوردراز علاقوں سے آئے صحافی شامل
تھے اگر کسی صحافی دوست کا نام رہ گیا ہو تو معافی چاہتا ہوں۔تمام صحافیوں
کو کافی کے ساتھ بسکٹ اور مٹھائی بھی پیش کی گئی تمام صحافیوں کی جانب سے
لاہور میں میگا پروجیکٹ شروع کرنے پر وزیر اعلیٰ کو خراج تحسین بھی پیش کی
گیا لیکن انہیں جلد از جلد مکمل کرنے کی بھی تلقین کی گئی تاکہ عام آدمی کی
مشکلات کا زالہ ہو سکے اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ تمام پروجیکٹ عوام کے لئے
ہی شروع کئے گئے ہیں اور ان کی تکمیل کے بعد ان کے فوائد سامنے آنے شروع ہو
جائیں گے ۔جناب محمد علی میاں صاحب اور جناب محمد زبیر انصاری صاحب نے تمام
صحافیوں کو خوش آمدید کہا ان کا کہنا تھا کہ ہم آئیندہ بھی ایسی میٹنگ کا
اہتمام جاری رکھیں گے کیونکہ آج کی میٹنگ مثبت رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ
آج جو آپ نے تجاویز دی ہیں اس کے لئے میں آ پ سب خواتین وحضرات کا شکر گذار
ہوں انہوں نے مذید صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صحافت ایک حوصلے کا
کام ہے اور جس میں جزبہ حب الوطنی ہو وہی اس شعبے کو اپناتا ہے انہوں نے
کہا کہ ـعلم ہے تو سوچاں ہی سوچاں اور علم نہیں تو موجوں ہی موجاں جس پر
تمام صحافیوں نے ایک قہقہ لگایا انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جتنے وسائل
ہیں ہم ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ آپ ہماری
غلطیوں کو بھی ضرور لکھیں لیکن ہمارے اچھے کاموں کی بھی تعریف ضرور کیا
کریں انہوں مزید کہا کہ آپ سچ لکھیں اگر حکومت اچھا کام کر رہی ہے تو آپ سچ
لکھیں اور اگر ہم برا کام کر رہے ہیں انہوں کہا کہ دھرنوں کی سیاست نے
ترقیاتی کاموں کی راہ میں رکاوٹ بنے جس کی وجہ سے ترقیاتی کاموں میں تاخیر
ہوئی ہے تو وہ بھی لکھیں انہیں الفاظ کے ساتھ انہوں نے تمام صحافیوں کا
شکریہ ادا کیا ۔
اس کے بعد انچارج شکایات سیل وزیر اعلیٰ جناب مھترم شہباز غوث صاحب نے
صحافیوں کا شکریہ ادا کیا اور انہوں نے وعدہ کیا کہ صحافیوں کی جانب سے کو
تجاویز اور شکایات کی گئی ہیں ان پر جلد کام کر ان کا ازالہ کیا جائے گا ۔انہوں
نے مزید کہا کہ جس جس محکمہ سے متعلق شکایات ہیں انہیں اس محکمہ تک پہنچا
دیا جائے گا انہوں مزید کہا کہ نہ صرف لاہور بلکہ آپ جس جس علاقے سے آئے
ہیں آپ کی شکایات اس اس علاقے کے محکموں تک پہنچا دی جائیں گی اور انہیں حل
کرنیکی پوری پوری کوشش کی جائے گی اور انہوں نے تمام صحافیوں کو یقین
دلایاکہ جب بھی وہ آنا چاہیں آ سکتے ہیں اور ان کی کسی بھی مسئلے کا فوری
حل کرنے کی بھر کوشش کی جائے گی آخر میں انہوں نے تمام صحافیوں کا شکر یہ
ادا کیا یقیناً یہ ایک خوش آئیند میٹنگ تھی جسے تمام صحافیوں کی جانب سے
سراہا گیا ہے اور امید کی گئی کہ آئیندہ بھی جلد ایسی میٹنگ کال کی جائیں
گی ۔اس کے بعد تمام صحافیوں کا حکومتی عہدداروں کے ساتھ تصاویر بنوائیں
کیونکہ ہمیں جلدی تھی ہمیں ایک اور پروگرام میں پہنچنا تھا اس لئے ہم نے سب
سے اجازت چاہی اور اپنے اگلے پروگرام میں شامل ہو گئے جس کا احوال انشا اﷲ
جلد اپنے فیچر میں بیان کروں گا۔ |