اِستغاثہ و اِستعانت

ایک کرم فرما کے کہنے پر چند سطور سپرد قلم کی جاتی ہیں کہ کیا استغاثہ غیرخدا سے بھی کیا جاسکتا ہے یا کہ نہیں میرے ایک کالم کیا عیدفطر الخ پر ایک صاحب کے خیالات پر یہ تحریر کر رہا ہوں

اِسلامی عقیدے کے مطابق اِستعانت و اِستمداد، اِستغاثہ و سوال اور طلب و نداء میں اللہ ربّ العزّت ہی کی ذات مُعین و مُغیث اور حقیقی مددگار ہے یہ عقیدہ رکھے کہ اِستغاثہ و اِستعانت اور نداء و طلب میں کوئی مخلوق اللہ ربّ العزت کے اِذن کے بغیر مستقل بنفسہ نفع و ضرر کی مالک ہے تو یہ یقیناً شرک ہے۔
احادیث مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

یوم قیامت کی منظر کشی کرتے ہوئے سیدہ آمنہ رضی اللہ عنھا کے لا ل محبوب پروردگار شافع روز شمار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ لوگ سیدنا آدم علیہ السلام سے ’’اِستغاثہ‘‘ کریں گے پھر سیدنا موسیٰ علیہ السلام سے اور پھر خاتم المرسلین سیدنا محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے۔

لوگ آدم علیہ السلام سے اِستغاثہ کریں گے پھر موسیٰ علیہ السلام سے اور آخر میں (تاجدارِ انبیاء) محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے۔
:: بخاری شریف، کتاب الزکوة، 1 : 199

سیدنا اَبوھُریرہ رضی اللہ عنہ کا انداز مبارک
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اپنا واقعہ بیان فرماتے ہیں میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میں آپ کی بہت سی احادیث سنتا ہوں اور پھر بھول جاتا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : اپنی چادر پھیلاؤ، پس میں نے پھیلائی۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : پھر حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (فضا میں سے) اپنے ہاتھوں سے کوئی چیز اُٹھا کر اس (چادر) میں ڈالی، پھر فرمایا : اِسے اپنے سے ملا لو، پس میں نے ملا لیا اور پھر اُس کے بعد میں کبھی کوئی چیز نہ بھولا۔
:: بخاری، کتاب العلم، 1 : 22

ایک نابینا صحابی رضی اللہ عنہ بارگاہ کا رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں استغاثہ

ایک نابینا صحابی رضی اللہ عنہ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اَقدس میں بینائی کے حصول کے لئے اِستغاثہ کرنے آئے تو نبی کریم روف الرحیم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دُعا کی تلقین فرمائی۔ دعا کے الفاط یوں ہیں اے میرے اللہ! میں نبی رحمت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے سے تجھ سے سوال کرتا اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں۔ اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! میں اپنی اِس حاجت میں آپ کے واسطے سے اپنے ربّ کی طرف متوجہ ہوتا ہوں تاکہ یہ حاجت بر آئے۔ اے میرے اللہ! میرے معاملے میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سفارِش و شفاعت کو قبول کر لے۔
:: ترمذی شریف، اَبواب الدّعوات، 2 : 197

ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا بارش کے لئے بارگاہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اِستغاثہ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے رِوایت ہے کہ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کے روز خطاب فرما رہے تھے کہ ایک آدمی آیا اور عرض گزار ہوا : ’’اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! بارش کا قحط ہے پس اللہ سے دُعا فرمائیں کہ وہ ہمیں بارش عطا کرے‘‘۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دُعا فرمائی پس ہمارے گھر وں کو پہنچنے سے پہلے پہلے بارش شروع ہو گئی جو اگلے جمعہ تک مسلسل جاری رہی۔ (حضرت انس رضی اللہ عنہ) فرماتے ہیں کہ (اگلے جمعہ) پھر وہی یا کوئی اور شخص کھڑا ہوا اور عرض کی : ’’اے اللہ کے رسول صلی اﷲ علیک وسلم! اللہ سے دُعا کریں کہ اِس (بارش) کو ہم سے ہٹا دے‘‘۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دُعا فرمائی : ’’اَے اللہ ہمارے اِردگِرد ہو اور ہمارے اوپر نہ ہو‘‘ پس میں نے دیکھا کہ بادل دائیں اور بائیں ہٹ کر بارش برسانے لگا اور اہلِ مدینہ پر سے بارش ختم ہو گئی۔
:: بخاری شریف، کتاب الاستسقاء، 1 : 138

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سیدنا اَمیر حمزہ رضی اللہ عنہ ۔کو کَاشِفُ الکُرُبَاتِ کہہ کر یاد فرمانا
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیء کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے چچا سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کی غزوۂ اُحد میں شہادت پر اِس قدر روئے کہ اُنہیں ساری زِندگی اِتنی شدّت سے روتے نہیں دیکھا گیا۔ فرماتے ہیں کہ سرورِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ رضی اللہ عنہ کے جنازے کو قبلہ کی سمت رکھ کر پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہچکی بندھ گئی۔ پھر سیدنا اَمیرحمزہ رضی اللہ عنہ کو مخاطب کرکے فرمانے لگے يا حمزةُ! يا عمَّ رسولِ اﷲ! و أسدَ اﷲ! و أسدَ رسوله! ياحمزةُ! يا فاعلَ الخيراتِ! ياحمزةُ! ياکاشفَ الکُرُباتِ! ياذابّ عن وجه رسولِ اﷲ

اے حمزہ رضی اللہ عنہ ! اے رسول اللہ کے چچا! اے اللہ کے شیر! اے اﷲ کے رسول کے شیر! اے حمزہ! اے بھلائی کے کام کرنے والے! اے تکالیف کو دور کرنے والے! اے رسول اللہ کے چہرۂ اَنور کی حفاظت و حمایت کرنے والے
:: مواهب اللدنية، 1 : 212

محترم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے الفاظ ’’يَا کَاشِفَ الْکُرُبَاتِ‘‘ بھی خاص طور پر قابلِ غور ہیں

اللہ تعالیٰ سمجھ کی توفیق عطا فرمائے انشاء اللہ محرم شریف کے بعد اس موضوع پر اور آپ کے دیگر سوالات پر قلم اتھانے کی اللہ اور رسول کے فضل کرم سے کوشش کروں گا
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1292184 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.