میاں بیوی کےرشتےکودل
سےقبول کریں !
بچوں کی اچھی تربیت
کےلئےمیاں بیوی کو
اپنے رشتے کو دل سے
قبول کرنا چا ہیے۔
ایسا جتنی جلدی کر
لیں اتنا بہتر ہے ۔
ایسا کرنا اپنےلئے ،
بچوں کے لئے اور آنے
والی زندگی میں خوش
گوار تبدیلیاں لاتا
ہے۔ ہما رے ہاں شا دی
جیسے اہم ترین بندھن
کو زیادہ تر ذاتی یا
خاندانی جذبات کے
ترازو میں ہی تولا
جاتا ہے۔ پسند کی
شادی میں صرف وقتی
جذباتی وابستگی کو ہی
سامنے رکھا جاتا ہے ،
زمینی حقائق کو اہمیت
نہیں دی جاتی، بالکل
اسی طرح خاندانی یا
ارینجڈ میرج میں بھی
"لوگ کیا کہیں گے؟"
کے فلسفہ پر عمل کیا
جاتا ہے۔ یہاں عرض یہ
کرنا چا ہتا ہوں کہ
جب شادی ہو جائے تو
پھر 'کاش' کا لفظ
زندگی سے نکال دیں۔
یہی سوچ کر پریشان نہ
ہوتے رہیں کہ فلاں
جگہ ہو جاتی تو اچھا
تھا۔ یاد رکھیں اگر
اس 'فلاں' جگہ ہو
جاتی تو کوئی اور 'فلاں'
ضرور ہوتی۔ اس مسئلے
کا بہترین حل یہ ہو
کہ مرد اور عورت اس
حقیقت کو کھلے دل سے
تسلیم کر لیں کہ وہ
شادی شدہ ہیں اور
دونوں نےاکٹھے زندگی
گزارنی ہے۔
اللہ تعالٰی نے زندگی
کو خوبصورت بنایا ہے
اسے خوبصورتی سے
گزارنے کا طریقہ اور
سلیقہ اللہ تعالٰی نے
قرآن پاک میں میاں
بیوی کو ایک دوسرے کا
لباس قرار دے
کربتادیا۔ جس طرح ہم
اپنا لباس خوبصورت
رکھتے ہیں بالکل اسی
طرح میاں بیوی کا
رشتہ خوبصورت ہو سکتا
ہے اگر دونوں فریق
اپنے رشتے کو دل سے
قبول کر لیں۔ ایسا
کرنے سے دونوں میاں
بیوی کو پہلا فائدہیہ
ہو گا کہ ایک دوسرے
کے لئے احترام کا
جذبہ پیدا ہو گا۔
دوسرا فائدہ دونوں کی
زندگیوں میں ٹھہرا و
اور مستقل مزاجی کا
عنصر پیدا ہو گا۔
تیسرا فائدہ یہ ہو گا
کہ دونوں ایک دوسرے
کے ساتھ مخلص رہیں گے
۔ چوتھا فائدہ دونوں
کی توجہ اپنے گھر پر
رہے گی۔پانچواں فائدہ
، دونوں ایک دوسرے کو
جلد اور بہتر انداز
میں سمجھ پا ئیں گے۔
چھٹا فائدہ یہ ہو گا
کہ اپنے خاندانی،
مالی، سماجی اور
دوسرے تمام معاملات
باہمی صلاح مشورے سے
طے کریں گے۔یاد رکھیں
! یہ زندگی آپ کی ہے
، کوئی اور آپ کی
زندگی میں خوبصورتی
پیدا نہیں کر سکتا۔
اللہ تعالٰی نے ہر
شخص کو مختلف شکل،
رنگ، طبیعت، ذہانت
اور صلاحیت کے ساتھ
پیدا کیا ، بالکل اسی
طرح ہر شخص کی زندگی
بھی مختلف ہے۔ زندگی
ہزاروں سال سے رواں
دواں ہے۔ شادی کے
بندھن کے بعد میاں
بیوی نے ایک نئی نسل
کا آغاز کرنا ہے۔ اس
نئی نسل کا خوبصورت
اور خشگوار آغاز میاں
بیوی کے خوبصورت اور
خوشگوار رشتے میں ہے۔
ایک نئی نسل کے لئے
یہ کوئی مہنگا سودا
نہیں ہے۔ |