گکھڑوں کی تاریخ

It is about gakhars.

گکھڑ شاہ ولد قآبل شاہ یہ گکھڑ شاہ دوم تھا شاہ اس کا خطاب تھا کیوں کہ جب سبکتگین نے لمغان پر چڑھائی کی تو وہاں کا سردار قابل شاہ اس کا اصل نام زین خان تھا اور افغانستان میں حکومت شاہوں کی تھی اس لئے اس کوشاہ کا خطاب سبکتگین نے دیا تھا جو علاقہ قابل کے پاس تھا وہ موجودہ کابل اور پشاور ۔کوہاٹ ۔بنوں ۔وزیرستان ۔تمام فاٹا کا ایریا ۔اس ایریا کا دارا کیانی کے دور میں اس کا نام گندھارا تھا پھر اس ایریا کا نام لمغان تھا جب اس ایریا کا سردار قابل شاہ تھا ۔ تاریخ میں لفظ گکھڑ بہت کم ھے اور یہ لفظ غلط ہے کیونکہ فارسی میں گ اور ڈ ڑ نہیں ہے اصل لفظ ککر کہکوہر تیکر ھے جو اپ کو وافر مقدار میں ملےگا افغانستان میں ابھی بھی کیانی گکھڑ بہت زیادہ تعداد میں اباد ھیں جن کی زبان فارسی اور اپنے آپ کو شاہ کہلواتے ھیں اور جو ایران میں کیانی ھیں وہ کیانیاں کہلواتے ھیں ۔ سبکتگین بھی ایرانی کیانی تھا جو پادشاہ یردجرد کیانی کی لڑی میں سے تھا یردجرد کیانی کومسلمانوں نے حضرت عمر ؓ کے دور میں شکست دی تھی ۔ سبکتگین نے جب ہندوستان میں جنگ شروع کی تو قابل شاہ کو فوج کا سپہ سالار بنا کر لایا تھا ۔ پھر سبکتگین اور قابل شاہ کے موت کے بعد سبکتگین کا فرزند سلطان محمود غزنوی جب حکمران بنا تو اس نے گکھڑ شاہ دوم کو اپنی فوج کا سپہ سالار مقرر کیا ۔اور گکھڑ شاہ کو پوٹھوہار کا علاقہ دےدیا وہ موجودہ علاقے مندرجہ ذیل ہیں راولپنڈی ۔اسلام آباد ۔جہلم ۔گجرات ۔میانوالی ۔خوشاب۔ اٹک۔ چکوال ۔اس کے علاوہ پشاور ۔کوہاٹ ۔ہری پور کے علاقے بھی گکھڑ شاہ کے زیر نگیں رے۔
 

Shoaib Aslam
About the Author: Shoaib Aslam Read More Articles by Shoaib Aslam: 2 Articles with 2886 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.