سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا از کتب اہل سنت حصہ تیرھواں

تحمل فاطمۃ سلام اللہ علیھا علی ناقة النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یوم القیامۃ
روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سواری پر بیٹھیں گی
۸۹۔عن علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اذا کان یام القیامۃ حملت علی البراق وحملت فاطمۃ علی فاقة العضباء۔
"حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:قیامت کے دن مجھے براق پر اور فاطمہ کو میری سواری عضباء پر بٹھایا جائے گا"
حوالاجات
۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۳
۹۰۔عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبعث الانبیاء یوم القیامۃ علی الدواب لیوافوا بالمومنین من قومھم المعشر ،ویبعث صالح علی فاقتہ وابعث علی البراق خطوھا عنداقصی طرفھا وتبعثفاطمۃ امامی ۔
حوالاجات
حاکم نے المستدرک (۳:۱۶۶رقم :۴۷۲۷)میں کہا ہے کہ یہ حدیث امام مسلم کی شرائط کے مطابق صحیح ہے
۹۱۔عن بریدة رضی اللہ عنہ قال معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ یا رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم وانت علی العضباء ؟قال :انا علی البراق یخصنی اللہ بہ منبین الانبیاء وفاطمۃ ابنتی عکی العضباء۔
"حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:یا رسول اللہ :کیا آپ روز قیامت اپنی اونٹنی عضباء ہر سوار ہو کر گزریں گے ؟آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں اس براق پر سوار ہوں گا جو نبیوں میں خصوصی طور پر صرف مجھے عطا ہوگا۔مگر میری فاطمہ میری سواری عضباء پر ہوگی
حوالاجات
۱۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۰:۳۵۲۔۳۵۳
۲۔ہندی نے کنزاالعمال (۱۱:۴۹۹رقم ۳۲۳۴۰)میں کہا ہے کہ اسے ابو نعیم اورابن عساکر نے روایت کیا ہے

فاطمۃ سلام اللہ علیھا علاقة لمیزان الآخرة
سیدہ سلام اللہ علیھا اخروی ترازو کا دستہ ہیں
۹۲۔ عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انامیزان العلم علی کفتاہ والحسن والحسین خیوطہ وفاطمۃ علاقتہ والآیمة من بعدی عمردہ یوزن بہ اعمالالمعبین لنا والمبغصین لنا۔
"حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:میں علم کا ترازو ہوں علی اس کا پلڑاہے حسن اورحسین اس کی رسیاں ہیں فاطمہ اس کا دستہ ہے اورمیرے بعد ائمہ اس ترازوکی عمودی سلاخیں ہیں جس کے ذریعے ہمارے ساتھ محبت کرنے والوں اوربغض رکھنے والوں کے اعمال تولے جائیں گے"
حوالاجات
۱۔ دیلمی ،الفردوس ، بماثور الخطاب ۱:۴۴، رقم ۱۰۷
۲۔ عجلونی نے کشف الخفاء ومزیل الالباس (۱:۲۳۶)مین کہا ہے کہ دیلمی نے حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مرفوع روایت بیان کی ہے

اول من دخل الجنۃ مع النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاطمۃ سلام اللہ علیھا وزوجھا وابناھا
سیدہ سلام اللہ علیھا اوران کاگھرانہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہوگا
۹۳۔عن علی رضی اللہ عنہ قال :اخبرنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان اول من یدخل الجنۃ انا وفاطمۃ والحسن والحسین ۔قلت:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فمحبونا؟قال :من ورائکم ۔
"حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بتایا:میرے ساتھ سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والوں میں میں فاطمہ حسن اورحسین ہونگے میں نے عرض کیا:یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم سے محبت کرنے والے کہاں ہونگے؟آپ نے فرمایا :تمہارے پیچھے ہوں گے"
حوالاجات
۱۔حاکم المستدرک ۳:۱۶۴، رقم ۴۷۲۳
۲۔ابن عساکر تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۱۷۳
۳۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸، رقم ۳۴۱۶۶
۴۔ہیثمی نے الصواعق المحرقہ(۲:۴۴۸)میں کہا ہے کہ اسے ابن سعد نے روایت کیا ہے۔
۵۔محب طبری ذخائر العقبی فی مناقب ذوی القربی ۱۲۴
۹۴۔عن ابی ھریرة رضی اللہ عنہ قال رسول اللہ رضی اللہ عنہ اول شخص یدخل الجنۃ فاطمۃ ۔
"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں سب سے پہلے داخل ہونے والی ہستی فاطمہ ہوگی"
حوالاجات
۱۔ذہبی نے میران الاعتدال فی نقد الرجال (۴:۳۵۱)میں کہا ہے کہ ابو صالح موذن نے مناقب فاطمہ میں روایت کیاہے
۲۔عسقلانی نے بھی المیزان (۴:۱۶)میں ایسا کہا ہے
۹۵۔عن ابی یزیدالمدنی قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اول شخص یدخل الجنۃ :فاطمۃ بنت محمد ومثلھا فی ھذہ الامة مثل مریم فی نبی اسرائیل ۔
"حضرت ابو یزید مدنی سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:جنت میں داخل ہونے والوں میں سب سے پہلے میری بیٹی فاطمہ ہو گی اورمیری اس امت میں وہ ایسی ہیں جیسے اسرائیل میں مریم ۔
حوالاجات
قزوینی التدوین اخبارقزوین ۱:۴۵۷
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۱۱۰، رقم ۳۴۲۳۴

مسکنھا یوم القیامۃ فی قبة بیضاء سقفھا عرش الرحمن
روز قیامت سیدہ سلام اللہ علیھا کا مسکن عرش خداوندی کے نیچے سفید گنبد ہوگا
۹۶:عن عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ،قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :ان فاطمۃ وعلیاوالحسن والحسین فی حظیرةالقدس فی قبة بیضاء سقفھا عرش
الرحمن ۔
"حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :بیشک آخرت میں فاطمہ علی ،حسن اورحسین جنت الفردوس میں سفید گنبد میں مقیم ہوں گے جس کی چھت عرش خداوندی ہوگا"
حوالاجات
۱۔ ابن عساکر ، تاریخ دمشق الکبیر ۱۴:۶۱
۲۔ہندی کنزالعمال ۱۲:۹۸،رقم ۳۴۱۶۷
۹۷۔عن ابی موسی الاشعری قال :قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم :انا وعلی وفاچمة والحسن والحسی یوم القیامۃ فی قبۃ تحت العرش۔
"حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :روز قیامت میں
علی ، فاطمہ ،حسن اورحسین عرش کے نیچے گنبد میں قیام پذیر ہوں گے"
حوالاجات
۱۔ہیثمی مجمع الزوائد ۹:۱۷۴
۲۔زرقانی شرح الموطا،۴:۴۴۳
۳۔عسقلانی لسان المیزان ۲:۹۴
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 832 Articles with 1382103 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.