ہیں تلخ بہت بندہْ مزدور کے اوقات‎

کچھ ساتھی سوال کرتے ہیں کہ آپ زیادہ تنقیدی نگاہ سے معاملات کو پرکھتے ہیں کبھی مثبت بھی سوچا کریں۔۔تو عرض ہے ان مثبت سوچ رکھنے والوں کے نام!

آج یوم مزدور منایا جارہا ہے، مزدور طبقے سے اظہار یکجہتی اور ہمدردی کی خاطر۔۔۔نا صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں مزدور کو بتانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہماری (بناوٹی) ہمدردی آپ کیساتھ ہے۔

اپنے ملک میں دیکھیں اس دن منانے کا فائدہ ہی کیا ہے؟؟؟
نا تو مزدور طبقہ اپنے روز کے معمول کے مطابق اپنا کام چھوڑ کر اپنے خاندان کیساتھ پرسکون بیٹھ کر آج کی روزی روٹی کا غم بھلاتا ہے اور نا کوئی آج کے دن کی روزی روٹی کا ذمہ لیتا ہے تاکہ آج بے چارہ مزدور اپنے خاندان کیساتھ پرسکون کچھ لمحے گزار سکے۔۔نہیں ہر گز نہیں!

وہ مزدور تو روایتی قسم کا کام کرتا دکھائی دیتا ہے، بلکہ آج تو دگنا پسینہ بہا کر کام کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ کچھ ناسمجھ مزدور بھرے پیٹھ اشرافیہ کی باتوں میں آکر چھٹی لئے بھیٹے ہیں جو انکا کام بھی آج والے مزدور کو کرنا پڑ رہا ہے۔

فائدہ کس کو مل رہا ہے۔۔؟ بلا ججک میں کہنے پر مجبور ہوں کہ مزدور کا نام استعمال کرکے یہی اشرافیہ آج اپنے فرائض سے چھٹی کرکے مزدوروں کا حق کھا رہا ہے اور مختلف انجوائمنٹ، وزٹس، گیمز اور ہوٹلنگ کا پلین بنا کر اس مزدور کے پٹرول پمپ سے تیل ڈال کر اس مزدور کے پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرکے اس مزدور کے ہوٹل میں بیٹھ کر آرڈر دیتا ہے اور پیٹ بھر کھا کر ایک پوسٹ دے دیتا ہے۔۔۔
مزدور مزدور مزدور۔۔۔

ہائے سرمایہ دارانہ نظام۔۔۔تیرے چاہنے والوں نے اس مسترد شدہ طبقے کو کتنا استعمال کیا اور کتنا اور کرو گے۔۔کوئی پتہ نہیں!!!

Javed Hussain Afridi
About the Author: Javed Hussain Afridi Read More Articles by Javed Hussain Afridi: 15 Articles with 11699 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.