حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری
امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔
:: ترمذی شریف،کتاب صفة القيامة،4 / 625، الرقم : 2435
ابوداؤد شریف،کتاب السنة، 4 / 236، الرقم : 4739
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں
کے لئے ہے۔ محمد بن علی الباقر کہتے ہیں کہ مجھ سے حضرت جابر رضی اللہ عنہ
نے فرمایا : اے محمد! جو کبیرہ گناہوں والے نہیں ہوں گے ان کی شفاعت کا کیا
حال ہوگا؟
:: ترمذی شریف،کتاب صفة القيامة، 4 / 625، الرقم : 2436
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : قیامت کے دن میری شفاعت میری امت کے کبیرہ
گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔
:: ابن ماجہ شریف،کتاب زهد، باب ذکر الشفاعة، 2 / 1441، الرقم : 4310
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم رؤف الرحیم صلی
اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے
والوں کے لئے ہے۔
:: معجم الأوسط، 5 / 75، الرقم : 4713.
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ ہم کبیرہ گناہ کرنے والوں
کے لئے استغفار کیا کرتے تھے یہاں تک کہ ہم نے حضور نبی کریم رؤف الرحیم
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : (بے شک اللہ اس بات کو نہیں
بخشتا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس سے کم تر (جو گناہ بھی ہو) جس کے
لئے چاہتا ہے بخش دیتا ہے) [النساء، 4 : 48] نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم نے فرمایا : بے شک میں نے اپنی دعائے شفاعت اپنی امت کے کبیرہ گناہ
کرنے والوں کے لئے ذخیرہ کی ہوئی ہے۔ (یہ فرمان سننے کے بعد) ابنِ عمر رضی
اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہم اپنے ان بہت سے خیالوں سے باز آگئے جو ہمارے دلوں
میں آتے رہتے تھے۔ اس کے بعد ہم اُن کی بخشش کے بارے میں بات کرتے تھے اور
پُر امید ہوگئے تھے۔
:: معجم الأوسط، 6 / 106، الرقم : 5942
مجمع الزوائد، 10 / 210
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم شفیع معظم رحمت
ہر عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روز ارشاد فرمایا : میری شفاعت
میری امت کے کبیرہ گناہگاروں کے لئے ہے۔ ابنِ عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
: نیکیوں میں سبقت لے جانے والا بغير حساب کے جنت میں داخل ہوگا، میانہ رو
(جس کی نہ زیادہ نیکیاں اور نہ زیادہ گناہ ہوں) اللہ تعالیٰ کی رحمت سے جنت
میں داخل ہوگا، اور (گناہ کر کے) اپنی جان پر ظلم کرنے والے اور اصحابِ
اعراف حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت سے جنت میں داخل
ہوں گے۔
:: مجمع الزوائد، 10 / 378
تفسيرابن کثیر، 3 / 556
معجم الکبير، 11 / 189، الرقم : 11454
حضرت ابو دَرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے گناہگاروں کے لئے ہے۔ حضرت
ابو درداء رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : اگرچہ وہ بدکاری کرے یا چوری کرے؟ آپ
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں! خواہ وہ بد کاری کرے یا چوری کرے
اگرچہ ابو درداء کی ناک خاک آلود ہو۔
:: کنز العمال، 14 / 398، الرقم : 39056
کشف الخفاء، 2 / 15
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : میری شفاعت میری امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں
کے لئے ہے۔ (راوی کہتے ہیں کہ) میں نے پوچھا : جابر! یہ آپ کیا بیان کر رہے
ہیں؟ انہوں نے فرمایا : ہاں محمد (الباقر) ! (غور سے سنیں) جس کی نیکیاں
زیادہ ہوئیں تو وہ بغير حساب کے جنت میں داخل ہوگا، اور جس کی نیکیاں اور
بدیاں برابر ہوئیں تو اس سے آسان حساب ليا جائے گا پھر وہ جنت میں داخل
ہوگا، اور حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت صرف اس کے لئے
ہوگی جس نے (کثیر گناہوں کے باعث) اپنی جان کو ہلاک کر دیا اور اپنی کمر کو
بوجھل کر ليا۔
:: کنزالعمال، 14 / 631، الرقم : 39751 |