ماں باپ کا یہ پسندیدہ مشغلہ ہے ،سب سے آسان کام جو
والدین بچوں کی تربیت میں بے رحمانہ لاکوکرتے ہیں وہ بچوں کو جانوروں،کیڑے
مکوڑوں اور بعض اوقات انسانوں سے خوفزدہ کرنا ہے۔ جس اولاد کے حصول کے لئے
ہم دعاؤں،دواؤں سمیت ہر جتن کرتے ہیں،ملنے پر اسکی تربیت کے لۓ ڈرانے ،دھمکانے
کو کامیاب ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ یاد رکھیں! یہ ذمہ داریوں سے
راہِ فرار ہے ۔حیرت انگیز طور پر دیکھا گیا ہے کہ بعض اوقات ماں اور باپ
دونوں بچوں کے لئے خوف اور دہشت کی علامت بن جاتے ہیں ۔ اس میں کوی شک نہیں
کہ انسانی بچے کی تربیت مشکل ترین کام ہے مگر اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ
بچوں کو خوف و ہراس کے ما حول میں رکھا جاۓ۔ خوف صلاحیتوں کا قاتل ہے۔
بدقسمتی ہے کہ ہمارے ہاں ہر عمر میں کسی نہ کسی چیز کا خوف پایا جاتا ہے۔
حتیٰ کہ عملی زندگی میں کاروبار میں نقصان کا خوف ، نوکری میں افسر کا خوف
ہمارا پیچھا نہیں چھوڑتا۔ دراصل یہ وہی خوف ہے جو بچپن میں والدین نے کسی
نہ کسی طرح بچوں تک پہنچایا ہوتا ہے۔ بچوں کی اچھی تربیت کے لۓ اچھے رہنما
اصول تلاش کریں اپنے ارد گرد ان لوگوں سے ملیں جن سے بہتر تربیت کے اصول لۓ
جا سکتے ہیں ۔ اپنے بچوں کی تربیت اس انداز سے کریں کہ آج کے بچے کل کے
والدین ہیں ۔ جو کمی آپ میں رہ گئ وہ بچوں میں نہیں آنی چاہۓ۔ بچوں کی مار
پیٹ اور خوفزدہ کرنا دراصل مایوسی کا ہی دوسرا نام ہے۔ اللّہ تعالیٰ مایوسی
سے روکتا ہے۔ اپنے بچوں کی تربیت کے لۓ آپ بہترین منصوبہ ساز بنیں ،آپ کو
شاندار نتائج ملیں گے۔اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی سے کبھی مایوس نہ ہوں۔ |