آرفن کیئر ڈے اور ہماری ذمہ داری

الخدمت فاؤنڈیشن نے پاکستان اور آزادکشمیر میں یہ شعور اجاگر کیا ہے کہ معاشرے میں نادار یتیم بچے جو توجہ کے مستحق ہو تے ہیں شعور نہ ہونے کی وجہ سے وہ محروم رہ جاتے ہیں ،ان کی توجہ کے لیے معاشرے میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایسے دن کا اہتما م کیا جائے جس میں قومی سطح پر یہ یوم منایا جائے قراردادیں پارلیمنٹ کے اندر اور سول سوسائٹی کی سطح پر پاس کی جائیں تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک یہ آواز پہنچے کہ ہمارے اردگرد رہنے والے یتیم بچے ہماری توجہ کے مستحق ہیں ،یہ دن اگرچہ او آئی سی کی سطح پر طے کیا گیا اور پوری اسلامی دنیا میں منایاجاتا ہے لیکن پاکستان اور آزادکشمیر میں اس دن کو الخدمت فاؤنڈیشن نے منانے کا اہتمام کیا الخدمت فاؤنڈیشن تحسین کی مستحق ہے کہ اس نے ایک ایسے پہلو کی طرف قوم کی توجہ مبذول کروائی جو بہت اہمیت کی حامل تھا ۔

اس وقت دنیا میں مسلمان یتیم بچوں کی کروڑوں میں ہے اور پاکستان میں لاکھوں اور آزادکشمیر میں ہزاروں میں ہیں،زلزلہ کے بعد اس تعداد میں کئی گنااضافہ ہو چکا ہے پاکستان میں بھی مختلف حادثات اور تخریب کاری کے نتیجے میں بھی یتیم بچوں کی تعداد میں بے پنا ہ اضافہ ہو چکا ہے حکومتوں کی سطح پر اس کام کو کیا جانا چاہیے تھا لیکن اس سطح پر وہ منظم اہتمام نہیں ہے الخدمت فاؤنڈیشن نے آگے بڑھ کر اس کا بیڑہ اٹھایا ہے اس وقت آزادکشمیر میں سینکڑوں یتیم بچے الخدمت فاؤنڈیشن کی زیر سرپرستی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو رہے ہیں ،باغ اور راولاکوٹ میں کیڈٹ کالج طرز کے 2ادارے یتیم بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی کفالت اور تربیت کا اہتمام کررہے ہیں ،کوٹلی سرساوہ میں آغوش الخدمت سینٹر کا قیام عمل میں آچکا ہے اس کے لیے ڈونر کانفرنسز کی جارہی ہیں اسی طرح آزادکشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی یتیم بچوں کی تعلیم اور کفالت کے اہتمام کے لیے آغوش الخدمت سینٹر قائم کرنے کا منصوبہ بن چکا ہے الخدمت فاؤنڈیشن آزادکشمیر سینکڑوں بچوں کو فیملی سپورٹ پروگرام کے تحت گھروں میں جا کر کفالت کا اہتمام کرتی ہے یہ انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہے ،الخدمت فاؤنڈیشن نے آرفن کیئر ڈے کے موقع پر شعور اجاگر کرنے کے لیے آزادکشمیر کے تمام اضلاع میں واک اور سیمینارز کا اہتمام کیا ہے تا کہ سول سوسائٹی کے اندر یہ شعور پیدا کیا جائے کہ وہ یتیم بچوں کی دیکھ بھال اور کفالت کا اہتمام کریں ،شعور نہ ہونے کی وجہ سے ان بچوں کے ساتھ وہ معاملہ نہیں کیا جاتا جس کے یہ مستحق ہوتے ہیں ،جس کی وجہ سے یہ بچے معاشرے میں سود مند شہری بننے سے محروم رہ جاتے ہیں ۔

اسلام میں اس طرف بھرپورتووجہ دلائی ہے اﷲ اور اﷲ کے رسول ؐ نے یتیم بچوں کی کفالت کرنے والوں کو بڑے اجر کی نوید دی ہے ،نبی پاک ؐ نے فرمایا کہ یتیم کی کفالت کرنے والا قیامت کے دن میرے ساتھ اس طرح ہو گا جس طرح ہاتھ کی دو انگلیاں ساتھ ساتھ ہوتی ہیں ،یتیموں کا مال کھانے والوں کا ٹھکانہ جہنم قرار دیا گیا ہے اسلام نے چودہ سو سال پہلے یتیم بچوں کے حوالے سے ہمیں واضح احکامات اورچارٹر فراہم کیا ہے غفلت اور لاشعوری کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں پائے جانے والے اس طرح کے بچے محرومی کا شکار ہوئے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرہ ترقی کررہا ہے علم و آگہی میں اضافہ ہورہا ہے میڈیا کی وجہ سے بھی آگہی ہورہی تو معاشرے میں پائے جانے والے یتیم بچوں کی دیکھ بھال کا اہتمام کیا جائے جس معاشرے میں ان بچوں کا خیال نہیں رکھا جاتا وہ معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں جس طرح اپنے بچوں کا خیال رکھا جاتا ہے اسی طرح ان بچوں کا بھی خیال رکھا جائے جو کسی وجہ سے یتیم ہو چکے ۔

آزادکشمیر میں اس وقت ریڈ فاؤنڈیشن آزادکشمیر کی سب سے بڑی سماجی تنظیم ہے جو 17ہزار سے زائد یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت اور کفالت کا اہتمام کررہی ہے ،ریڈ فاؤنڈیشن کے ذمہ داران مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اس پہلو پر توجہ دی اور آگے بڑھ کر یتیم بچوں کی تعلیم وتربیت اور کفالت کا اہتمام کیا ،اس وقت آزادکشمیر میں ریڈفاؤنڈیشن کے بعد الخدمت فاؤنڈیشن دوسری بڑی سماجی تنظیم ہے جو یتیم بچوں کی کفالت کا اہتمام کررہی ہے ،اسی طرح مساجد ومدارس فاؤنڈیشن یتیم بچوں کی کفالت کا اہتمام کررہی ہے اس حوالے سے ہمیں اﷲ کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ معاشرے میں ایسی تنظیمیں اور لوگ موجود ہیں جو بیڑے کو اٹھائے ہوئے ہیں اہل خیر اپنے قدم آگے بڑھائیں اور ان بچوں کی کفالت کا ذمہ اسی طرح لیں جس طرح وہ اپنے بچوں کی کفالت کا ذمہ لیے ہوئے ہیں جو لوگ اﷲ اور اﷲ کے نبی ؐ کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ان بچوں کی مدد کا اہتمام کریں گے وہ دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو ہوں گے ،دنیا میں بھی آزمائشوں اور مشکلات سے اﷲ نجات دلائے گا اور آخرت میں بھی جہنم کی آگ سے نجات ملے گی یہ موقع ہے کہ رمضان المبارک میں نیکیوں کا اجر کئی گناہ بڑھ جاتا ہے اس سے استفاد ہ کرتے ہوئے اس ماہ مبار ک میں زیادہ سے زیادہ انفاق فی سبیل اﷲ کا اہتمام کرتے ہوئے ان بچوں کی بھرپور مدد اور کفالت کا اہتمام کیا جائے ۔
 

Raja Zakir Khan
About the Author: Raja Zakir Khan Read More Articles by Raja Zakir Khan: 4 Articles with 2387 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.