شیطان شیطانی ہتھکنڈے اور ان سے بچاؤ کے طریقے

قرآن وحدیث کامل ترین منہج اور کامیابی کی ضمانت ہیں۔

اسلام اپنے ماننے والوں کو زندگی کے ہر شعبے اور ہر معاملے میں بہترین راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اور انسان کو ہر پریشانی میں آسانی اور مشکلات سے نجات کا راستہ فراہم کرتا ہے۔


فرمان خداوندی اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی روشنی میں شیطان بنی نوع اِنسان کا واضح اور سب سے بڑا دشمن ہے۔


تعارف شیطان

لفظ شیطان "شطن" "یشطن" سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے "حق سے دور"

لفظ الشیطٰن کا مطلب بری روح ،اور نافرمان بھی ہے۔ عربی زبان میں میں شیاطین سے مراد غصے والے لوگ اور سانپ بھی ہیں۔
شیطان خود بھی حق سے دور ہے اور اس کا مشن بھی لوگوں کو حق اور ہدایت سے دور کرنا ہے۔شیطان حق و صداقت کی مخالفت کرتا ہے۔
شیاطین کا بنیادی مقصد انسانوں کو برائی اور خالق حقیقی کی نافرمانی کے لیے آمادہ و تیار کرنا ہے۔
شیطان انسان کے جسم میں خون کی مانند دوڑتا ہے۔
شیطان حق سے محروم،آداب سے عاری،خباثت سے بھرپور اور شرارت کرنے والا ہے۔اور اپنی ذات میں بڑا بدخلف اور ضرر رساں ہے۔شیطان آگ سے بنا ہے۔

شیطان انسان کو آدابو قواعد قدرت کے خلاف بھڑکاتا ہے۔ امام طبری کے مطابق جن ،انسان اور چوپائے بھی سرکشی کی بنیاد پر شیطان کہلاتے ہیں۔

شیاطین کے نام

احادیث صحیحہ کے مطابق شیاطین کے بہت سے نام ہیں مثلاً

عجدہ
خنزب
داسم
دلہان
لقوس
زلنبور
مرہ
اعور
مطوس
اعزب
جن
اس کے علاوہ شیطان کے چند صفاتی نام مثلاً ابو مرہ اور ابو قطرہ بھی ہیں۔

مختلف شیطان مختلف کام سر انجام دیتے ہیں
کچھ شیطان عبادات میں خلل انداز ہوتے ہیں کچھ افواہیں پھیلاتے ہیں کچھ زنا اور برائی کو عام کرتے ہیں کچھ موسیقی کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں اور کچھ لڑائی جھگڑے میں جلتی پہ تیل کا کام کرتے ہیں غرض کہ شیطان کا کام ہی انسان کو راہ ہدایت سے دور گمراہی اور پستی کی دلدلوں کی طرف لے کر جانا ہے۔

تکبر نے شیطان کو ذلیل کروایا اور لعنت کی کڑیاں پہنادیں۔ اس لیے امام ابن قیم رحمہ اللہ علیہ کے مطابق عقل مند اور صاحب شعور انسان کو ساری زندگی ان تین الفاظ "أنا" "ولی" "وعندی" سے بچنا چاہیے
ان تین الفاظ سے تین افراد ابلیس قارون اور فرعون کی آزمائش منسلک ہوئی تھی۔

شیطان نے اللہ سے دعا کی تھی کہ اے اللہ! مجھے قیامت تک مہلت دے دے۔ شیطان کی یہ دعا اللہ نے قبول کر لی تھی تو جب شیطان کی دعا قبول ہوسکتی ہے تو انسان کی کیوں نہیں ہوسکتی اس لیئے انسان کو کبھی بھی شکوہ نہیں کرنا چاہیے۔

شیطان کے حملے اور وار

شیطان انسان کے دل میں وسوسے ڈالتا ہے۔جو گناہ اور برائی کی بنیاد کا کام کرتے ہیں۔

شیطان شرک کی دعوت کو عام کرتا ہے۔ الحادی افکار و نظریات کی ترویج کرتا ہے۔
اللہ تعالیٰ پر بہتان باندھنے کی ترغیب دیتا ہے۔
انسان کو اللہ کے ذکر سے غافل کرتا ہے۔
انسان کو طاغوت کا پیروکار بناتا ہے۔

اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری سے بیگانہ کرتا ہے۔
نماز اور عبادات میں سستی پیدا کرتا ہے۔
اعمال بد کو مزین بنا کر پیش کرتا ہے۔
ہر گناہ کو معمولی بنا کر پیش کرتا ہے۔
فضول خرچی،چغلی،غیبت اور الزام و بہتان جیسی معاشرتی برائیوں کو فروغ دیتا ہے۔
خاندانوں میں بگاڑ پیدا کرتا ہے۔
انسان کو فقیری کا خوف دلاتا ہے۔
بات بات پر غصہ اور اشتعال دلاتا ہے۔
نفرتوں اور کدورتوں کے بیج بوتا ہے۔
شیطان موت کے وقت انسان کو فتنوں میں مبتلاء کر دیتے ہیں۔
موت کے لمحات انسان کے لیے بڑے کٹھن اور نازک ہوتے ہیں اور شیاطین عموماً ان لوگوں پر جو زندگی بھر ان کے وار سے بچنے میں اللہ کی توفیق سے کامیاب رہتے ہیں ان حالات میں کاری وار کی کوشش کرتے ہیں اور ہر طرح سے ورغلاتے ہیں

شیطانی حملوں سے بچنے کے طریقے

مخلص اور نیک بندوں پر شیطان کا وار نہیں چل سکتا اور وہ اس کے وسوسوں کا شکار نہیں ہوتے۔

توکل اور توحید پرستی شیطانی حملوں میں حفاظتی آڑ کا کام کرتی ہے۔
اللہ کے ذکر کی کثرت اور ہمیشگی شیطانی حملوں سے بچاتی ہے۔
خود کو اللہ تعالیٰ کی پنا ہ میں دے دیں
آیتِ الکرسی کی تلاوت
سوری البقرہ کی تلاوت
ذکراللہ میں ہمیشگی
گانے بجانے اور آلاتِ موسیقی سے اجتناب
کوئی چیز لیتے یا دیتے وقت دائیں ہاتھ کا استعمال
معاملات میں تحمل اور بردباری سے کام لینا
ناپسندیدہ حالات اور مقامات سے خود کو بچانا
شام کے اوقات میں بچوں کو گھر تک محدود رکھنا
نامحرم سے تنہائی سے اجتناب کرنا۔
ہمیشہ باوضو رہنے کی کوشش کرنا
سوکر اٹھنے پر ہاتھ دھو کر ناک جھاڑلینا کیونکہ شیطان ناک کے نتھنوں میں آرام کرتا ہے۔
کتے اور گدھے کے بولنے پر اعوذ باللہ کاورد کیونکہ یہ شیطانی اثرات کی وجہ سے بولتے ہیں۔
واش روم جاتے اور آتے وقت دعائوں کو لازم پڑھنا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اللہ اور اس کے رسول کا مطیع و فرمانبردار بنائے۔
اور شیطان اور اس کے خطرناک ہتھکنڈوں اور منصوبوں سے ہماری حفاظت فرمائے آمین

Muhammad Abu Sufyan Awan
About the Author: Muhammad Abu Sufyan Awan Read More Articles by Muhammad Abu Sufyan Awan: 19 Articles with 30176 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.