زبان کی مٹھاس
(Noman Baqi Siddiqi, Karachi)
اچھا خاصا شاعری کرتے کرتے ایک دن کیا ہوا کہ ہاتھ نثر
میں جا پڑا جیسے نئی دلہن کا ہاتھ کھیر میں جا پڑتا ہے
بہر حال ڈرتے ڈرتے شروع کیا کہ
پیار کیا تو ڈرنا کیا
اچانک نظر پڑی ایک غزل پر
آج جانے کی ضد نہ کرو
کیا بات ہے اپنی زبان کی چند لفظوں میں پوری کیفیت کا پتہ چل گیا یہی
انگریزی میں کہیں
آج جانے کی ضد نہ کرو
Dont insist on leaving me tonight
بات بنی نہیں صاحب
اس کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ اگر کبھی محبت کی تو اردو میں کروں گا
اسی طرح
آ جا ر ے ۔۔۔
میں جو جدای کی تڑپ ہے وہ
Plz come
میں کہاں
زبان اور رہن سہن بھی کیا چیز ہے کہ اپنی طرف کھینچتا ہے مگر شائد انسان کا
انسان سے رشتہ بھی کُچھ ایسا ہے کہ بعض وقت رسم ورواج برادری زبان لہجہ سب
کُچھ چھوڑ کر ایسا نیا رشتہ بنا لیتا ہے کہ سب پیچھے رہ جاتا ہے اور وہ ہے
محبت کا رشتہ ایک خدا کی مخلوق ہونے کا رشتہ یہاں تک کے کسی حیوان یا درخت
سے بھی اُنسیت مشاہدہ میں آتی رہتی ہے
اور پھر ہمارا مُلک جس نے کتنے خوبصورت کلچر اور زبانیں محبتوں کے ساتھ
اپناے ہوے ہیں
خلق الانسان
علمہ البیان |
|