کیاKEسے انصاف مل سکتا ہے ؟

کراچی الیکٹرک کی ذیادتی پر حصول انصاف کے لئے ایک کوشش ۔

تجارت کی دنیا میں یہ دستور ہے کہ زیادہ خریداری کرنے والے کو اشیائے فروخت کم دام یعنی سستی کر دی جاتی ہے ہمارے ہاں KE (کراچی الیکٹرک )اپنی پیدا وار بڑھانے کی نا اہلی کا سدباب اس طرح کرتا ہے کہ جتنی بجلی زیادہ خرچ کروگے وہ اسکی قیمت اسی تناسب سے بڑھادے گی ویسے تو KE(کراچی الیکٹرک )کےخلاف شکایات کے انبار ہیں مگر ان کے خلاف کوئی شنوائی نہیں ہے تانبے کے تار ایلومینیم سے بدل دئیے کھلے تاروں کو انسولیٹڈ تاروں سے بدل دیا ۔ میٹر ایسے لگائے کہ انکے تیز چلنے کی شکایت ہے بعض افراد کا دعویٰ یہ ہے کہ ان کے میٹروں میں ایسا طریقہ ہے کہ یہ دفتر سے بیٹھ کر یونٹ بڑھادیتے ہیں وغیرہ وغیرہ ۔ ۔ ۔

بجلی کی بچت کو فروغ دینے کےلیے بہت سی ترکیبیں کی گئی ہیں جس میں پیک ہاورز کے بڑھے ہوئے چار جز قابل ذکر ہیں مزید یہ کہ سلیب کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے 001سے 100یونٹ تک Rs. 5.79-اور 101سے200تک Rs. 8.11-اور 201سے 300یونٹ تک Rs. 10- اسی طرح 301سے 700تک Rs. 15.45- اور 700سے آگے یونٹ Rs.17.33- چارج ہوگا ۔

اب آپ غور کیجیئے کہ اگر آپ نے 750یونٹ خرچ کر لیے ہیں تو آپ کو 001یونٹ سے 700یونٹ تک Rs. 15.45-چارج کئے جائینگے اور آگلے 50یونٹ Rs. 17.33- سے چارج کیا جائے گا ۔

100یونٹ 200یونٹااور300 یونٹ کا سلیب چھوڑ دیا جائے گا اور 001سے 700یونٹ تک Rs. 15.45- سے چارج ہوگا اب آپ بتائیے کہ صارف کہاں جائے سلیب مقرر کر کے اس بات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ یہ صارف کو سہولت دے رہے ہیں مگر اس کی جیب سے پیسے نکلوانے کا یہ طریقہ ہے ۔

اس پر صارف کو ایک سے زائد میٹر لگوانے کی ترغیب دی جاتی ہے ۔اگر آپ دو مزید میٹر لگوائیں کم و بیش Rs. 42000- کا خرچ آتا ہے پھر بھی صارف کو فائدہ برائے نام ہے ۔ کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں۔
 

Syed Haseen Abbas Madani
About the Author: Syed Haseen Abbas Madani Read More Articles by Syed Haseen Abbas Madani: 79 Articles with 82529 views Since 1964 in the Electronics communication Engineering, all bands including Satellite.
Writing since school completed my Masters in 2005 from Karach
.. View More